سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا قیام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان سمیت گلگت بلتستان اور کشمیر کے طلبہ ایک بہت بڑی طلبہ تحریک کے قیام کے دہانے پر کھڑے ہیں۔
مزید پڑھیں...
یمن میں سعودی جارحیت سے ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ ہو گئی!
خطے کا ایک اور ملک ایران اور سعودی عرب کی پراکسی جنگ کا نشانہ بن گیا اور اس بد نصیب ملک میں روز ایک نیا المیہ جنم لے رہا ہے۔
حکومت کیساتھ معاہدہ ردی کی ٹوکری میں، ’آزادی مارچ‘ کچھ دکھا کر ہی جائے گا
مولانا نے چالاکی سے پشاور موڑ پر جلسے کے نام پر بغیر کسی نقصان کے اسلام آباد پہنچنے کا بندوبست کر لیا ہے۔
پاکستان میں ترقی پسند سیاست کا مستقبل!
عوام کا بڑا حصہ کسی بھی قدامتی اور رجعتی سیاست کا حصہ نہ ہے اور نہ رہا ہے۔
پاکستان کا سب سے بڑا موسیقار اور بھگت سنگھ کا ساتھی!
وہ انگریزوں کے خلاف تحریک آزادی میں شریک رہے تھے اور انقلابیوں کو کالج لیبارٹری سے پکرک ایسڈ فراہم کرنے کے الزام میں قید بھی بھگت چکے تھے۔
شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی کے طلبہ کے حق میں سندھ یونیورسٹی کی طلبہ تنظیموں کا احتجاج!
طلبہ کے پر امن احتجاج پہ تشدد کرنا انتہائی غلط اور غیر جمہوری عمل ہے، احتجاج کرنا طلبہ کابنیادی حق ہے۔
منافقوں کی سامراج مخالفت: الہان عمر ایک تازہ نمونہ!
اسے منافقت کے سوا کیا کہا جائے کہ الہان عمر کو امریکہ میں نسل پرستی تو نظر آتی ہے یا فلسطین پر بھی وہ اسرائیل کی مذمت کرتی نہیں تھکتیں مگر رجب طیب اردگان نے کردوں پر فوج کشی کی تو الہان عمر کی زبان گنگ۔
لبنان میں عوامی بغاوت: حزب اللہ کا احتساب ہو رہا ہے!
وام نے انہیں گھیر لیا اور پوچھا کہ انہوں نے لبنانی عوام کو غربت اور تکلیف سے کیوں نجات نہیں دلائی؟
آزادی مارچ کیا گل کھلائے گا؟
یہ آزادی مارچ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں تبدیلیاں لانے کا باعث بن سکتا ہے مگر اور زیادہ دائیں جانب؛ شائد فوری نہیں مگر بنیادیں تو اس نے رکھ دی ہیں۔
محنت کش طبقہ اس مارچ سے الگ اپنی عوامی تحریک سے ان سرمایہ درانہ، جابرانہ اور سامراجی ایجنڈے پر کام کرتی حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گا مگر کسی بھی جواز پر ان کے ساتھ مل کر سیاست کرنے کو تیار نہیں۔
”لاہور لیفٹ فرنٹ“سانحہ ساہیوال کے معاملے میں عدالتی فیصلے کے خلاف 14 نومبر کو احتجاجی ریلی منعقد کرے گا!
اجلاس میں 29 نومبر 2019ء کو لاہور میں منعقد ہونے والی مزدور طلبہ ریلی سے بھی اظہارِ یکجہتی کا فیصلہ کیا گیا۔