لاہور (جدوجہد رپورٹ) عالمی سطح پر گذشتہ سال 53.6 ملین میٹرک ٹن کا الیکٹرانک کچرا (ای ویسٹ) پیدا ہوا جو 2018ء کے مقابلے پر دو ملین میٹرک ٹن زیادہ تھا۔ یوں سمجھ لیجئے یہ کوڑا 350 بڑے بحری جہازوں پر لدے ہوئے سامان کے برابرتھا!
ای ویسٹ سے مراد ہے سیل فون، کمپیوٹر، بیٹریاں، پلگ، ٹیلی ویژن یا دیگر برقی آلات۔ اگرچہ ای ویسٹ کا کچھ حصہ ری سائیکل ہوا لیکن ایک خاطر خواہ حصہ ری سائیکل نہ ہو سکا جس کی وجہ سے 57 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ ری سائیکل نہ ہونے والا ای ویسٹ ماحول اور انسانی صحت کے لئے شدید خطرہ ہے کیونکہ اکثر ای ویسٹ کے اندر مرکری (پارہ) پایا جاتا ہے۔
یہ حقائق اقوام ِمتحدہ کی سپانسر کی ہوئی ایک رپورٹ میں سامنے آئے ہیں جسے یو این یونیورسٹی، انٹرنیشنل سولڈ ویسٹ ایسوسی ایشن اور بعض دیگر اداروں نے مل کر پیش کیا ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2030ء تک ای ویسٹ بڑھ کر 74 ملین میٹرک ٹن ہو جائے گا۔