قمرالزماں خاں
ساکتو، جامدو!
ہاتھ پہ ہاتھ رکھے ہو کیوں؟
روگردانی کرو!
طاری ہے کیوں تم پہ سکوت مرگ،
آنکھ کھولو اٹھو، اب سیلانی بنو
گل محمد بنے ہو کیوں ساتھیو!
پیش قدمی کرو
تم بھی لبنانی بنو
جاں کے جانے سے پہلے موت طاری ہے کیوں؟
اب تو زندہ دکھو، پائندہ دکھو
جھٹک دو دست قاتل تم بھی اب ساتھیو!
زخم کا لب بنو، جو ہو وہ اب بنو
خس وخاشاک نہیں تم تو طوفان ہو
چلنااپنا چلن رکناواجب نہیں
جھومتے دریا ہو بس اب طغیانی بنو
تیری چپ کو رضا مانتا ہے عدو
دیکھو!خامشی تو اب فقط ظلم ہے
اپنی جولانی بنو،
تم بھی لبنانی بنو!
اپناتنہانہیں سفر، سانجھ میراث ہے
ہاتھ تھامو مرا زندگانی بنو
ساتھیو ساتھیو! چپ مت اب رہو!
تم بھی لبنانی بنو