راولاکوٹ (نامہ نگار) معروف صحافی اسد علی طور نے اپنے وی لاگ میں دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب کی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو 2 فیصد جرمانہ ادا کر کے ریگولرائز کرنے کے آرڈیننس کے بعد اس عمل کی سربراہی جسٹس عظمت سعید شیخ کو دی جا رہی ہے۔
اسد علی طور نے حکومت کی جانب سے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ریگولرائز کرنے کیلئے جاری ہونے والے آرڈیننس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس آرڈیننس کے تحت 2 فیصد جرمانہ ادا کر کے ان سوسائٹیز کو ریگولرائز کرنے کی آفر دی گئی ہے۔ اس معاملے کیلئے جو کمیٹی بنائی جائے گی اس کی سربراہی جسٹس عظمت سعید شیخ کو دی جارہی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ جسٹس عظمت سعید شیخ بحریہ ٹاؤن کے قبضے کو سپریم کورٹ میں پیسے جمع کروانے کے عوض جائز قرار دے چکے ہیں۔ اس طرح کے معاملات میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ اس ملک میں گجر نالے کے کناروں پر رہنے والے غریبوں کی جھونپڑیاں تجاوزات کے خلاف آپریشن کی زد میں آتی ہیں، ٹھیلے والے، ریڑھیوں والے اور کچی آبادیوں والے بے گھر کئے جاتے ہیں، لوگوں کو مارا جاتا ہے، تشدد کانشانہ بنایا جاتا ہے اور خاندان کے خاندان برباد کر دیئے جاتے ہیں لیکن امیروں کیلئے قانون کچھ اور ہیں۔ بحریہ ٹاؤن ہو، وزیراعظم کا تین سو کنال کا غیر قانونی محل ہو یا کوئی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی ہو اس کو سپریم کورٹ جیسے اداروں کے ذریعے ریگولرائزکر دیا جاتا ہے۔