لاہور (جدوجہد رپورٹ) جنوبی وزیرستان سے منتخب ممبر قومی اسمبلی علی وزیرنے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار اور ریاستی جبر اور قید و بند کی صعوبتوں سے خوفزدہ ہونے سے انکار کیا ہے۔
پیر کے روز علی وزیر کو کراچی کے جناح ہسپتال میں طبی معائنے کیلئے لایا گیا تھا۔ بکتر بند گاڑی میں جیل سے ہسپتال اور بعدازاں ہسپتال سے واپس جیل منتقل ہونے کے دوران انہوں نے ہسپتال کے باہر موجود ساتھیوں کوجدوجہد جاری رکھنے کا پیغام دیا اور کہا کہ وہ جدوجہد کیلئے تازہ دم ہیں۔
یاد رہے کہ علی وزیر کو گزشتہ سال دسمبر میں پشاور سے گرفتار کر کے کراچی منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں اور ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے غیر قانونی جلسہ منعقد کیا اورسکیورٹی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انسداد دہشتگردی عدالت اور سندھ ہائی کورٹ سے علی وزیر کی درخواست ضمانت مسترد کی جا چکی ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود ترقی پسند اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے علی وزیر کی گرفتاری اور بلاجواز 9 ماہ سے جیل میں رکھے جانے اورجیل میں ان کی صحت کے حوالے سے مناسب اقدامات نہ ہونے کی شدید مذمت کی ہے اور علی وزیر کی فی الفور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔