لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان میں حکمران طالبان کی جانب سے خواتین کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کی فہرست میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ’طلوع نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ایک طالبان رہنما نے خواتین پر مختلف طرح کی پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہا کہ خواتین عوامی مقامات میں پرکشش رنگ پہننے سے گریز کریں، اچھی خوشبو لگانے سے گریز کریں، اونچی ایڑیاں اور چلتے وقت آواز کرنے والی جوتیاں پہننے سے بھی گریز کریں۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق طالبان نے خواتین کو یکساں حقوق کا یقین دلانے کی کوشش کی لیکن افغان خواتین طالبان کی تاریخ کو اچھی طرح سے جانتی ہیں۔
15 اگست کے بعد افغان خواتین کے لئے مسلسل بری خبروں کا سلسلہ جاری ہے لیکن افغان خواتین لڑائی لڑ رہی ہیں۔ طالبان کی طرف سے تشدد اور احتجاج پر پابندی لگانے کی کوششوں کے باوجود خواتین احتجاج کر رہی ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے ایک فہرست بھی شائع کی ہے جس میں طالبان کی طرف سے خواتین کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق بین الاقوامی نشریاتی اداروں کی رپورٹس کو شامل کیا گیا ہے۔ 15 اگست کے بعد 20 سے زائد احکامات اور اقدامات ایسے اٹھائے گئے ہیں جن کے تحت خواتین کی معاشرے میں شمولیت کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔