شاعری

غزل: زندگانی گنوا کے آئے ہیں

قیصرعباس

زندگانی گنواکے آئے ہیں
پھر اسی کو بھلاکے آئے ہیں

دامنِ زیست میں بچا کیا ہے
ہم دل و جاں لٹا کے آئے ہیں

کشتِ نامہرباں کے موسم میں
غنچہ جاں سجاکے آئے ہیں

پتیوں سے ٹپک رہا ہے لہو
فصل ایسی کٹا کے آئے ہیں

پھر فصیلِ ستم کے باب کھلے
پھر صلیبیں اٹھا کے آئے ہیں

پھر لہو روئیں گی کئی آنکھیں
درد چہرے چھپا کے آئے ہیں

Qaisar Abbas
+ posts

ڈاکٹر قیصر عباس روزنامہ جدو جہد کے مدیر اعلیٰ ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کرنے کے بعد پی ٹی وی کے نیوز پروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا الحق کے دور میں امریکہ منتقل ہوئے اور وہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔ امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں اور آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔ وہ ’From Terrorism to Television‘ کے عنوان سے ایک کتاب کے معاون مدیر ہیں جسے معروف عالمی پبلشر روٹلج نے شائع کیا۔ میڈیا، ادبیات اور جنوبی ایشیا کے موضوعات پر ان کے مقالے اور بک چیپٹرز شائع ہوتے رہتے ہیں۔