لاہور (جدوجہد رپورٹ) بلوچستان کے سینئر سیاستدان اور قوم پرست ترقی پسند رہنما ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی ایک ٹریفک حادثہ میں موت ہو گئی ہے۔ ان کی عمر 76 برس تھی۔
ان کی گاڑی جمعہ کے روز موٹر وے پر جلال پور انٹرچینج کے قریب تیز رفتار ٹریلر سے ٹکرا گئی۔ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو دیگر دو زخمیوں کے ہمراہ ہسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ جانبر نہ ہو سکے، دیگر زخمیوں میں 35 سالہ سہیل اور عبدالشکور شامل ہیں۔
ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے صاحبزادے چنگیز نے اپنے والد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ لاہور سے بہاولپور جا رہے تھے کہ راستے میں ان کی گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی۔
ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ یکم فروری 1946ء کو بولان کے علاقے چھلگری میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ڈاؤ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔
آپ 1970ء سے 1977ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن بھی رہے اور ان انتخابات میں آپ نے ایک روایتی بلوچ سردار کو شکست سے دوچار کیا تھا۔
ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کا شمار بلوچستان کی قومی آزادی کی تحریک کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ آپ بلوچستان کی مقبول ترین آزادی پسند طلبہ تنظیم بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن (بی ایس او) کے بانی چیئرمین رہے ہیں۔
وہ نیشنل پارٹی کے صدر بھی رہے ہیں۔ انہوں نے 2018ء میں نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے نام سے اپنی سیاسی جماعت قائم کی تھی۔
ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کا جسد خاکی آبائی علاقے روانہ کر دیا گیا ہے، جہاں آج آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد تدفین کی جائیگی۔