لاہور (جدوجہد رپورٹ) حیدرآباد میں 6 طلبہ تنظیموں نے اتوار کو حیدر آباد اسٹوڈنٹس الائنس کے قیام کا اعلان کیا ہے، تاکہ یونیورسٹیوں میں خواتین کے خلاف ہراسانی اور فیسوں میں اضافے کے خلاف جدوجہد کی جا سکے۔
اتحادی تنظیموں میں ریولوشنری اسٹوڈنٹس فرنٹ (آر ایس ایف)، پروگریسیو اسٹوڈنٹس فیڈریشن (پی آر ایس ایف)، سندھی اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (ایس ایس او)، سندھی شاگرد تحریک، پروگریسیو اسٹوڈنٹس کلیکٹو اور نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن شامل ہیں۔
’ڈان‘ کے مطابق مقامی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلبہ کے نمائندوں نواب چانڈیو، ساغر سروچ، وجدان سیال، سمیع ابڑو، انصاری باغی اور الطاف حسین نے کہا کہ اتحاد طلبہ کے مقاصد کی وکالت کرے گا۔
آر ایس ایف کے رہنما اور الائنس کے کنونیئر نواب چانڈیو نے کہا کہ ملک میں موجودہ طبقاتی نظام تعلیم مکمل طو رپر ناکام ہو چکا ہے اور یہ طلبہ دشمن اور تعلیم دشمن فیصلوں سے بخوبی عیاں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا اورحکمرانو ں نے اپنی مراعات میں اضافہ کیا۔
انکا کہنا تھا کہ کوئی بھی طالبعلم ناانصافی کے خلاف آواز نہیں اٹھا سکتا اور طلبہ کو سیاست اور نظریاتی بحث سے دور رکھا گیا ہے۔
طلبہ یونین سے پابندی اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ جنرل ضیا نے یونین پر پابندی لگائی اور سندھ حکومت نے پابندی اٹھانے کا اعلان کیا لیکن اسے اٹھایا نہیں جا سکا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹیوں میں فیسوں میں اضافہ واپس لیا جائے، کراچی اور حیدر آباد میں یونیورسٹیوں سے الحاق شدہ لا کالجوں میں ہاسٹل کی خدمات فراہم کی جائیں۔ کراچی اسٹوڈنٹس پالیسی کو منسوخ کیا جائے اور سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں یونیورسٹیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مفت تعلیم کو یقینی بنانے کیلئے تعلیمی اداروں کو نیشنلائز کیاجائے، طالبات کو ہراساں کئے جانے کے خلاف کمیٹیاں قائم کی جائے۔