لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے والے افغان نوجوانوں کو رسیوں سے باندھ کر واپس بھیجے جانے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین افغان مہاجرین کے ساتھ انسانیت سوز سلوک پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔
معروف افغان صحافی بلال سروری نے ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ افغان شہری علاج معالجہ کیلئے پاکستان آئے تھے۔ انہوں نے لکھا کہ ”پاکستانی پولیس کے مجبور افغان باشندوں پر ظلم کی انتہا، جو بے چارے نہایت تنگ دستی میں علاج معالجہ کیلئے گئے ہیں، مگر ان کو جانوروں کی طرح رسی سے باندھ کر ہانکا جا رہا ہے۔ اگر افغانستان میں ایک خودمختار حکومت ہوتی تو پاکستان کے متعصب پولیس (اہلکار) پشتون دشمنی میں افغانوں سے یہ ظلم نہ کر سکتے۔“
رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ”پاکستانی حکام کی طرف سے افغان مہاجرین کے ساتھ بدسلوکی کا سلسلہ جاری ہے۔ قومی اسمبلی کی ہیومن رائٹس کمیٹی نے ایک سب کمیٹی بنائی ہے جو افغان مہاجرین کے مسائل کو حل کرے گی۔ ہم پاکستان میں افغانوں کیلئے پالیسی بنانے کیلئے حکومت کے ساتھ سفارشات شیئر کرینگے۔“