اسلام آباد (حارث قدیر) ممبر قومی اسمبلی و رہنما پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) علی وزیر کا جیل سے رہائی کے بعد اسلام آباد آمد پر والہانہ استقبال کیا گیا۔ اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہزاروں کی تعدادمیں پی ٹی ایم کارکنان کے علاوہ پی ٹی یو ڈی سی، عوامی ورکرز پارٹی، آر ایس ایف اور جے کے این ایس ایف کے رہنماؤں نے علی وزیر کا استقبال کیا۔ جہاں سے انہیں ریلی کی شکل میں ترنول میں تیار کردہ جلسہ گاہ میں لے جایا گیا۔
استقبالی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے علی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ ملک ہمارا ہے، اس میں بسنے والا چاہے بلوچ ہو، سندھی ہو، مظلوم پنجابی ہو یا پشتون ہو ہم ان سب کی نجات اور آزادی کی جنگ لر رہے ہیں۔ اس دھرتی پر کسی سامراجی کو نہیں مانتے، نہ ہی اجازت دیتے ہیں کہ وہ اپنے منصوبے یہاں پروان چڑھائے۔
انکا کہنا تھا کہ میں یہاں یہ شکایت نہیں کرنے آیا کہ میں نے جیل کاٹی ہے، کیونکہ ہماری جدوجہد نظریات اور سوچ و فکر کی بنیاد پر ہے اور ہمارا ہر عمل اپنے لوگوں سے کئے ہوئے اس وعدے کے مطابق ہے، جس میں ہم نے کہہ رکھا ہے کہ ہم آگے ہونگے اور آپ پیچھے ہونگے۔ ہم مشکلات کا سامنا کریں گے، سینے پر گولیاں کھائیں گے، جیلوں میں قید ہونگے مگر آپ کو کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔ قیادت کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
انکا کہنا تھا کہ جب اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے میرے پاس آتے اور کہتے تھے کہ جنرل باجوہ آپ سے ملنا چاہتے ہیں، میں نے ان سے کہا تھا کہ وہ کسی کے ہیرو اور نمبر ون کے سربراہ ہونگے۔ شاید ان کی نظر میں انہوں نے ملک میں کوئی کردار ادا کیا ہو لیکن ہماری نظر میں وہ قاتل ہیں، ہم پہاڑوں کے آپریشن نہیں بھولے، ہماری ماؤں کی گود میں موجود بچوں کو گولیاں ماری گئی ہیں، میں ان سے نہیں مل سکتا۔
انکا کہنا تھا کہ ان لوگوں سے جب جیل میں ملاقات ہوئی تو ان کو بھی کہا تھا کہ مہمان کی حیثیت سے لحاظ کر رہے ہیں، طاقت کی باتیں ہم سے نہ کریں۔ یہ لوگ میرے پاؤں بھی پڑ جائیں تو میں لات مار کر گزر جاؤں گا۔
انکا کہنا تھا کہ جنہوں نے پاکستان کو بنایا تھا انہوں نے جن مقاصد کے تحت بنایا تھا وہ مقاصد بھی پورے کر لئے ہیں۔ امریکہ نے روس کو توڑنے کیلئے یہاں پر مذہب کے نام پر دنیا بھر کی تنظیموں کو پروان چڑھایا اب انہوں نے ایک حد تک اپنے مقاصد پورے کر لئے ہیں۔ اب اس سرزمین پر ریاست کی اندرونی جنگ جاری ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اب پشتون عوام جاگ گئے ہیں، اب وہ وقت نہیں ہے کہ جب آپ ظلم کرتے تھے۔ آپ نے ڈالروں کی جنگ میں بے گناہوں کو مارا ہے۔ آئیں اور عوام سے معافی مانگیں کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے، ہم نے ڈالروں کیلئے خون بہایا ہے۔ یاد رکھنا اب یہ قوم جاگ چکی ہے اور آپ کو گریبان سے پکڑے گی اور ہر ظلم کا حساب لے گی۔
انکا کہنا تھا کہ ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں، ہمارے حوصلے بلند ہیں اور جب خون اور لاشیں ہمارے حوصلے نہیں پست کر سکیں تو یہ جیل ہمارے حوصلے کبھی پست نہیں کر سکیں گی۔
استقبالی جلسہ سے پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین سمیت دیگرمقررین نے بھی خطاب کیا۔