خبریں/تبصرے

مہنگائی کا نیا ملکی ریکارڈ: فروری میں شرح 31.6 فیصد تک بڑھ گئی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق سالانہ افراط زر ماہ فروری میں 31.55 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جو جنوری میں 27.6 فیصد تھی۔ خوراک اور ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے۔

’ڈان‘ کے مطابق جولائی 1965ء سے دستیاب اعداد و شمار کی بنیاد پر یہ سی پی آئی میں اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ ہے۔

پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق شہری اور دیہی علاقوں میں قیمتوں میں بالترتیب 28.82 فیصد اور 35.56 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 4.32 فیصد اضافہ ہوا۔

فروری میں مہنگائی میں اضافہ ایک کے علاوہ تمام ذیلی اشاریوں میں دوہرے ہندسوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے۔

نقل و حمل یا ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں 50.45 فیصد، مشروبات اور تمباکو 49.2 فیصد، تفریح و ثقافت 48.05 فیصد، غذائی اشیا میں 47.59 فیصد، ریستوران اور ہوٹل کی قیمتوں میں 34.54 فیصد، فرنیچر اور گھریلو سامان کی قیمتوں میں 34.04 فیصد، متفرق اشیا اور خدمات کی قیمتوں میں 33.29 فیصد، صحت 18.78، کپڑے اور جوتے 16.98 فیصد، ہاؤسنگ اور یوٹیلٹیز 13.58 فیصد، تعلیم 10.79 فیصد، مواصلات 3.69 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

افراط زر کی شرح وزارت خزانہ کی 30 فیصد کی پیش گوئی سے زیادہ ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts