لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کے نجی ٹی وی چینلوں کے ٹاک شوز پر ماہ فروری میں بھی سیاسی موضوعات غالب رہے۔ معاشی بدحالی اور مہنگائی میں مسلسل اضافے کے باوجود ٹاک شوز 90 فیصد سے زائد پاکستانیوں کے مسائل کو زیر بحث لانے سے اجتناب برتتے رہے ہیں۔
گیلپ پاکستان کی جانب سے ماہ فروری میں ٹاک شوز کے موضوعات سے متعلق سروے کی نتائج جاری کر دیئے ہیں۔ سروے کے مطابق زیر بحث موضوعات میں 60 فیصد پروگرامات سیاست سے متعلق تھے، جبکہ قانون سے متعلق موضوعات کا تناسب 14 فیصد رہا ہے۔ گزشتہ ماہ ’جیل بھرو تحریک‘ اور ’آئی ایم ایف ڈیل‘ پر سب سے زیادہ بات کی گئی۔
ٹاک شوز میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نمائندگی 36 فیصد رہی، تحریک انصاف کی نمائندگی 33 فیصد رہی ہے۔ دونوں جماعتیں 12 جماعتوں میں سب سے زیادہ نظر آتی رہی ہیں۔ اس سروے کے دوران 10 پروگراموں کی نگرانی کی گئی۔ ان پروگراموں میں آنے والے منفرد مہمانوں کی تعداد 222 ہے، جبکہ بار بار آنے والے مہمانوں کی کل تعداد 463 ہے۔
شعیب شاہین (6 فیصد) اور قمر الزمان کائرہ (4 فیصد) کے ساتھ سرفہرست دو مہمان تھے، جو تمام پروگراموں میں کثرت سے نظر آئے۔ منفرد مہمانوں کی سب سے زیادہ حاضری والا پروگرام ’سید طلعت حسین کے ساتھ ریڈ لائن‘ تھا جس میں منفرد مہمانوں کی کل تعداد 58 تھی۔
اے آر وائے پر 55 فیصد کے ساتھ سب سے زیادہ پی ٹی آئی کو نمائندگی دی گئی، جیو نیوز پر مسلم لیگ ن کو سب سے زیادہ 71 فیصد، جبکہ پیپلز پارٹی کو 10 فیصد نمائندگی مل سکی۔ جیو ٹی وی پر مانیٹر کئے جانے والے ٹاک شوز (کیپیٹل ٹاک اور آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ) میں مسلم لیگ ن غالب تھی، سما ٹی وی پر مانیٹر کئے جانے والے ٹاک شو (دنیا کامران خان کے ساتھ) میں پی ٹی آئی غالب تھی۔