خبریں/تبصرے

’انقلاب مسلسل کنونشن‘ اور ’مہنگائی مکاؤ یوتھ کاررواں‘ میں سینکڑوں طلبا و طالبات کی شرکت

راولاکوٹ (نامہ نگار) پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے انٹرنیشنل سیکرٹری عمران کامیانہ نے کہا ہے کہ قومی آزادی کی جدوجہد کے دریاؤں کو طبقاتی جدوجہد کے سمندر میں اتارتے ہوئے سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ ہی حقیقی آزادی کا ضامن ہو سکتا ہے۔ محنت کشوں کے جمہوری اقتدار کے ذریعے پیداوار کا طریقہ منافعوں کے حصول کی بجائے انسانی ضروریات کی تکمیل سے تبدیل کرنے اور قوموں کی آزادانہ شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک فیڈریشن میں پرونے کے ذریعے سے نسل انسانی کو ترقی کی نئی معراج پر پہنچایا جا سکتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ آج سرمایہ دارانہ نظام تاریخی بحران میں دولت کی عدم مساوات اور کرہ ارض سے زندگی کو مٹانے کے دہانے پرلے جا چکا ہے۔ آج صرف 7 انسانوں کے پاس دنیا کی آدھی آبادی سے زیادہ دولت ہے۔ منافعوں کی اس ہوس میں گرین ہاؤس گیسوں کا بے تحاشہ اخراج ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے موسموں کی خطرناک کیفیت انسانی زندگیوں کو اذیت کدہ بنا رہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ نوجوانوں اور محنت کشوں کو گمراہ کرنے کیلئے حکمران طبقات میڈیا اور دیگر ذرائع کا استعمال کر رہے ہیں۔ جدید سائنسی سوشلزم کے نظریات کے ذریعے سے نوجوانوں اور محنت کشوں کی درست رہنمائی کا فریضہ انقلابی سرانجام دیتے رہیں ہے۔

وہ راولاکوٹ میں منعقدہ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے ضلعی کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں جے کے این ایس ایف کے زیر اہتمام کالج گراؤنڈ سے مہنگائی مکاؤ یوتھ کاررواں کا انعقاد کیا گیا، جس میں سینکڑوں طلبا و طالبات نے شرکت کی۔ مقامی ہال میں منعقدہ انقلاب مسلسل کنونشن بعنوان ’برصغیر کی مظلوم قومیتوں کا مستقبل‘ سابق ڈپٹی چیف آرگنائزر عثمان عزیز شہید کے نام سے منسوب کیا گیا تھا۔

کنونشن سے پی ٹی یو ڈی سی کے انٹرنیشنل سیکرٹری عمران کامیانہ کے علاوہ مرکزی صدر این ایس ایف خلیل بابر، آرگنائزر آر ایس ایف اویس قرنی، سیکرٹری جنرل پی آر ایف ابرار لطیف، نومنتخب چیئرمین این ایس ایف پونچھ مجیب خان، مرکزی صدر این ایس ایف پاکستان ڈاکٹر جمیل بلوچ، والد عثمان عزیز سردار عزیز خان، رہنما جی بی ایس او سکندر خان، صدر پنجاب کونسل جامعہ پونچھ عمیر یوسف، آرگنائزر این ایس ایف پونچھ میڈیکل کالج عبدالحلیم، ممبر سنٹرل کمیٹی نقاش امین، چیئرمین ضلع مظفرآباد اذان چوہدری، جنرل سیکرٹری راولپنڈی اسلام آباد برانچ عروج امجد، آرگنائزر جامعہ پونچھ عبدالوہاب، آرگنائزر سٹی کیمپس جامعہ پونچھ مریم خان، نومنتخب ضلعی آرگنائزر سیف اللہ، جنرل سیکرٹری جامعہ پونچھ علیزہ اسلم، چیئرمین ڈگری کالج ہجیرہ ذیشان عجائب اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ مریم حارث اور اویس رفیق نے انقلابی ترانے پیش کئے، جبکہ نظامت کے فرائض مرکزی ڈپٹی چیف آرگنائزر ارسلان شانی نے سرانجام دیئے۔

مقررین نے مطالبہ کیا کہ جموں کشمیر کے شہریوں کو مفت بجلی فراہم کی جائے، گندم کی قیمتوں میں 50 فیصد سبسڈی فراہم کی جائے، طلبہ یونین کو بحال کیا جائے، مقامی سطح پر روزگار کی فراہمی یقینی بنائی جائے بصورت دیگر بیروزگاری الاؤنس دیا جائے۔ نوجوانوں کو عرب کے تپتے صحراؤں اور یورپ کی یخ بستہ ہواؤں میں محنت کی بھٹی میں جھونکے جانے کا سلسلہ ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

مقررین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر کیلئے اقدامات کئے جائیں اور ٹرانسپورٹ کے جدید ذرائع تعمیر کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے ہر دور میں قومی و طبقاتی جبر اور سامراجی تسلط کے خلاف جدوجہد جاری رکھی ہے اور نوجوانوں کی جدید سائنسی سوشلزم کے نظریات سے لیس کرنے کا فریضہ سرانجام دیتے ہوئے محنت کشوں کی نمائندہ انقلابی قیادت کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ آج جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے فارغ التحصیل نوجوان پاکستان کے مختلف صوبوں اور شہروں کے علاوہ دنیا بھر کے مختلف مقامات پر انقلابی تحریکوں کو منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ یہ نظام انسانیت کا قاتل بن چکا ہے۔ حکمران طبقات باہمی لڑائیوں اور تضادات میں محنت کشوں کی زندگیاں اجیرن بنا رہے ہیں۔ اس نظام کے اندر رہتے ہوئے اب قومی مسئلے سمیت کوئی بھی بنیادی مسئلہ حل کرنا ممکن نہیں رہا ہے۔ جموں کشمیر سمیت دیگر تنازعات کا وجود مصنوعی بنیادوں پر قائم کی گئی ان ریاستوں اور اس خطے میں اس نظام کی بقا کا ضامن ہے۔ اس لئے جب تک اس نظام کا خاتمہ نہیں کیا جاتا، کسی قوم کو بھی حقیقی آزادی سے سرفراز نہیں کیا جا سکتا۔

مقررین نے اقوام متحدہ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے دنیا بھر کے حکمران طبقات کا اس نظام کا جبر جاری رکھنے والا ادارہ قرار دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ آج تک کوئی ایسا مسئلہ حل نہیں کیا، جس کے ذریعے سے محنت کشوں کو نجات مل سکے۔ محکوم قوموں کے محنت کشوں کو جہاں سامراجی اداروں اور طاقتوں کے خلاف جدوجہدکو منظم کرنا ہو گا، وہیں انہیں اپنی مقامی حکمران طبقات اور اشرافیہ کے خلاف بھی لڑنا ہو گا۔ مقامی حکمرانوں کی سہولت کاری کے بغیر کسی بھی قوم کو غلام نہیں رکھا جا سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ طبقاتی بنیادوں پر محنت کش طبقے کی طاقت کے ذریعے سے اس نظام کو اکھاڑنا ہی واحد راستہ ہے، جس کے ذریعے سے حقیقی انسانی آزادی کا حصول ممکن ہے۔

اس موقع پر جے کے این ایس ایف ضلع پونچھ کی نئی کابینہ کا انتخاب بھی کیا گیا۔ مجیب خان ضلع پونچھ کے نئے چیئرمین، جبکہ دانش فدا جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے ہیں۔ دیگر عہدیداران میں علی ارشد (سینئر وائس چیئرمین)، نعیم آزاد (وائس چیئرمین)، حسیب الطاف (ڈپٹی جنرل سیکرٹری)، حسان شفاعت (جوائنٹ سیکرٹری)، سیف اللہ (آرگنائزر)، ثوبیہ بتول (سیکرٹری نشر و اشاعت)، قادر نذیر (سیکرٹری مالیات)، منصور مجید (انچارج سٹڈی سرکل) منتخب ہوئے ہیں۔

نو منتخب کابینہ سے مرکزی ایڈیٹر عزم بدر رفیق نے حلف لیا۔ انہوں نے نئی کابینہ کو مبارکباد دی اور توقع کا اظہار کیا کہ وہ طلبہ حقوق کی بازیابی، جموں کشمیر تنازعہ کے ساتھ جڑی تمام مظلوم و محکوم قومیتوں کی آزادی اور سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کی جدوجہد کو آگے بڑھانے میں اپنی تمام ترتوانائیاں بروئے کار لائیں گے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts