خبریں/تبصرے

یونان: تارکین وطن کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے پر عاکف خان گرفتار

لاہور (جدوجہد رپورٹ) بائیں بازو کی تنظیم ’سپارٹیکس OKDE‘ کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے شہر راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے عاکف خان کو پولیس نے منگل کے روز گرفتار کر کے پی آر او میں رکھا ہوا ہے۔

عاکف خان کمیونسٹ رہنما ہیں اور جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سرگرم رکن ہیں۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ عاکف انٹی کیپیٹلسٹ مائیگرنٹس گریس اور دیگر تنظیموں کے ذریعے پناہ گزینوں، تارکین وطن اور مقامی لوگوں کے حقوق کیلئے جدوجہد میں سرگرم تھے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے بھی انہیں یونان میں قیام کے دوران زدوکوب کیا ہے۔ رواں سال موسم بہار میں ان کا فون بھی ضبط کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں تنظیم نے عاکف خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عاکف اور یونان میں پناہ حاصل کرنے والے ہر پناہ گزین کو ہر طرح کی آزادی ہونی چاہیے۔ تمام مہاجرین اور تارکین وطن کیلئے سرحدیں کھولی جانی چاہئیں۔

مقامی بائیں بازو کے ایک اخبار ’کوکینی‘ نے بھی یونانی حکام سے عاکف کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ عاکف جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے کمیونسٹ پناہ گزین ہیں۔ وہ پناہ گزینوں اور تارکین وطن کے حقوق کیلئے جدوجہد کرتے ہوئے گرفتار کئے گئے ہیں۔

اخبار نے لکھا کہ عاکف اور ان تمام لوگوں کو آزادی کیا جائے جو یونانی ریاست اور یورپ کے دیگر ملکوں میں گرفتار کئے گئے ہیں۔ سب کو کاغذات دیئے جائیں اور جلاوطنی کا ہر ارادہ ترک کیا جائے۔

عاکف خان کی گرفتاری پر جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی ترجمان نے بھی پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے اور فی الفور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ این ایس ایف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عاکف خان کے ضبط کئے گئے کاغذات فی الفور واپس کئے جائیں۔

انکا کہنا تھا کہ یونانی حکام نے پاکستان اور جموں کشمیر سمیت دیگر خطوں کے تارکین وطن کا قتل عام کیا ہے، انہیں سمندر کی بے رحم موجوں کی نظر کر کے ان کے خون کی ہولی کھیلی ہے۔ یونانی حکمرانوں کے جرائم کے خلاف آواز اٹھانے پر عاکف خان کی گرفتاری انتہائی شرمناک عمل ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ تارکین وطن کوسمندر میں ڈبونے کے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ ہلاک ہونے والے تارکین وطن کے ورثاء کو معاوضہ دیا جائے اور تارکین وطن کے قتل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ ترک کیا جائے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts