لاہور (جدوجہد رپورٹ) رواں ہفتے اسرائیل نے تقریباً 20 سالوں میں پہلی بار تنازعات میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں سے فلسطینیوں پر کئی حملے کئے ہیں۔ ان میں مغربی کنارے کے اندر امریکی ساختہ اپاچی ہیلی کاپٹر گن شپ تعینات کرنا اور ہدف بنا کر قاتلانہ فضائی حملہ کرنا بھی شامل ہے۔
یہودی آبادکاروں نے مغربی کنارے میں فلسطینی دیہاتوں پر بھی دھاوا بول دیا ہے، رہائشیوں پر حملے کئے ہیں اور گھروں اور گاڑیوں کو آگ لگادی ہے۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق سینئر فلسطینی صحافی مریم برغوتی نے ان حملوں کو فلسطین پر مکمل طور پر قبضہ کرنے کی کوششوں میں تیزی قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’بڑھتا ہوا تشدد اسرائیل کی قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر کی قیادت کی عکاسی کرتا ہے، جنہوں نے حال ہی میں دفاعی ڈھال کی تجدید کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ ایک فوجی آپریشن ہے، جس میں 2002ء میں اسی طرح کے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تھا، جس کی مذمت کی گئی تھی۔‘
انکا کہنا تھا کہ ’یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہوا ہے، جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور امریکہ کی تنقید کے باوجود مغربی کنارے میں نئی بستیوں کی منظوری کے عمل کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘