لاہور(جدوجہد رپورٹ) روس نے یوکرین جنگ کے حوالے سے پروپیگنڈہ فلموں پر لاکھوں ڈالر خرچ کئے ہیں، تاہم یہ فلمیں بری طرح سے فلاپ ہوئی ہیں۔
حال ہی میں روس نے ’سویڈیٹل‘(گواہ)کے نام سے جاری جنگ کے بارے میں پہلی فیچر فلم ریلیز کی ہے۔ یہ فلم اگست میں روس کے 1131سینما گھروں میں ریلیز کی گئی۔ جارحانہ اشتہار بازی اور مسابقت کا ہر راستہ روکنے کے باوجود 2ملین ڈالر کے بجٹ سے تیار ہونے والی یہ فلم پہلے چار دنوں میں محض 70ہزار ڈالر کمانے میں کامیاب ہو پائی۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق اس فلم میں بلجیم سے تعلق رکھنے والا ایک فنکار یوکرین میں موجود ہوتا ہے، جسے یوکرین پر روسی حملے کے گواہ کے طورپر دکھایا گیا ہے۔
فلم کے مطابق یوکرینی فوجی شہریوں کو قتل کرتے ہیں اور ان ہلاکتوں کا الزام روسیوں پر لگایا جاتا ہے۔ روس کا مقصد مغربی حمایت یافتہ نیو نازی جنتاسے یوکرین کی آزادی ہے۔
2014ء سے یوکرین کے ڈونباس علاقے میں کریمیا کے الحاق اور ماسکو کے حامی علیحدگی پسندوں پر ایک درجن فلموں کی شوٹنگ روس میں کی جا چکی ہے۔ تاہم ہر ایک فلم باکس آفس پر فلاپ ہوئی ہے۔
ان فلموں پر ابھی تک روس نے لاکھوں ڈالر خرچ کر لئے ہیں لیکن فلم بینوں میں یہ فلمیں اپنی جگہ بنانے میں ناکام رہی ہیں۔