برسلز (نامہ نگار) روسی صدر ولادیمیر پوتن اُن عالمی رہنماؤں میں سے ایک تھے جو ماحولیات کی تباہی پر انتہائی غلط موقف رکھتے ہیں۔ روس جیسے اہم اور بڑے ملک کی قیادت کا یہ کہنا کہ ماحولیات کی تبدیلی میں انسانی ہاتھ کا کوئی ثبوت نہیں، عالمی سطح پر جاری اس تحریک کے لئے ایک رکاوٹ ہے جو ماحولیات کی تباہی کو روکنا چاہتی ہے۔ ولادیمیر پوتن کی قیادت میں روس نے ماحولیات کے مسئلے پر جو کردار ادا کیا وہ کسی صورت قابل تعریف نہیں رہا۔
ادھر روس ایک کے بعد ایک بڑی ماحولیاتی تباہی کا نشانہ بنا ہے۔ تازہ ترین واقعہ نارلسک میں پیش آیا جب ایک تھرمو پلانٹ سے ڈیزل لیک ہوا اور 21000 ٹن آرکٹک سرکل کے پانی میں گھل گیا۔
اب روسی صدر نے اعلان کیا ہے کہ اگلے تین سال میں روس ماحولیات پر 13 ارب ڈالر خرچ کرے گا۔ یہ رقم انفراسٹرکچر کی تعمیر، سولڈ ویسٹ کی پراسیسنگ، فضائی آلودگی کم کرنے، جنگلوں کی بحالی کے علاوہ جھیلوں اور دریاوں کی صفائی پر خرچ کی جائے گی۔