خبریں/تبصرے

فیصل آباد میں ماحولیاتی انصاف مارچ: امیر ممالک ماحولیاتی تباہی کے ذمہ دار ہیں، مقررین

فیصل آباد(پ ر) پاکستان کسان رابطہ کمیٹی اور پاکستان لیبر قومی موومنٹ کے زیر اہتمام کلائمیٹ جسٹس مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ مارچ چنیوٹ بازار سے پریس کلب تک کیاگیا، جس میں مزدوروں، صحافیوں اور سول سوسائٹی نے بھرپور شرکت کی۔ اس مارچ کا مقصد امیر ممالک سے ماحولیاتی انصاف اور ماحولیاتی قرضوں کی تلافی کا مطالبہ کرنا تھا۔

9 دسمبر کے ماحولیاتی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر فیصل آباد کے ہزاروں شرکاء نے عالمی حکومتوں سے ماحولیاتی انصاف کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز پکڑ رکھے تھے،جن میں کہا گیا کہ امیر ممالک موسمیاتی بحران کے سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں، اور ماحولیاتی تباہی کی بنیادی وجہ ‘فوسل فیول کا استعمال’ ختم کیا جائے۔

موسمیاتی انصاف کے عالمی دن پر دبئی میں جاری کوپ 28 میں عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوسل فیول کا استعمال تیزی سے ختم کریں اور صاف توانائی کی طرف منتقلی کا وعدہ کریں۔ عالمی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان لوگوں کو ماحولیاتی انصاف فراہم کریں جو موسمیاتی بحران کے سب سے کم ذمہ دار ہیں لیکن ماحولیاتی بحران میں بدترین اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ماحولیاتی انصاف مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان لیبر قومی موومنٹ کے چیئرمین بابا لطیف نے کہا کہ”ماحولیاتی انصاف کی فراہمی کے لئے امیر ممالک کی حکومتوں کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ترقی پذیر ممالک کو انسانی حقوق پر مبنی پبلک کلائمیٹ فنانس فراہم کیا جاسکے۔“

پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے حسنین جمیل فریدی کہا ہم امیر ممالک سے امداد یا خیرات نہیں مانگ رہے۔ بلکہ ماحولیاتی انصاف مانگ رہے ہیں۔ لاس اینڈ ڈیمج فنڈ ورلڈ بنک کے ماتحت نہ چلایا جائے بلکہ اس فنڈ کی ادائیگی کیلئے ایک غیر جانبدار اور عوام دوست الگ ادارہ قائم کیا جائے۔ پاکستان نے سیلاب کی صورت موسمیاتی تباہی کا شکار ہوا۔ اس فنڈ کو گزشتہ سال سندھ اور دیگر علاقوں میں سیلاب متاثرین کی بحالی میں استعمال کیا جائے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ سندھ کے 90 فیصد سیلاب متاثرین اب بھی بحالی کے منتظر ہیں جبکہ سندھ کے ہاری سیلاب سے زیادہ متاثر ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنیوا میں پاکستان سے کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں اور وعدوں کے مطابق پاکستان کو فوری طور پر 10 ارب ڈالر فراہم کئے جائیں۔

پاکستان لیبر قومی موومنٹ کے چیئرمین بابا لطیف نے کہا کہ، ”لیبر قوانین کو فوری طور پر نافذ کیا جائے اور تمام مزدوروں کے لئے کم از کم ماہانہ اجرت 32,000 روپے کو یقینی بنایا جائے۔ بابا لطیف نے فیکٹریوں میں حفاظتی اقدامات بشمول سائزنگ انڈسٹری میں لندے کے کپڑے جلانے کے خاتمے پر بھی زور دیا۔“

پاکستان لیبر قومی موومنٹ نے سینیٹری ورکرز کی ہڑتال سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بنیادی اور قانونی حقوق سے محروم مزدوروں کو سماجی تحفظ کی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

9 دسمبر کو ماحولیاتی انصاف کے ایکشن ڈے پر فوسل فیول کو ختم کرنے کی عالمی لڑائی کا حصہ ہے۔ ایک اہم مطالبہ فوسل فیول کا منصفانہ اور تیزی سے خاتمہ اور لوگوں کے لئے 100فیصد قابل تجدید توانائی کے نظام کو بنانا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts