لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کے عام انتخابات میں مذہبی جماعتوں کو گزشتہ انتخابات کی نسبت زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی)گزشتہ انتخابات کی نسبت اپنا ووٹ بینک بڑھانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ جمعیت علماء اسلام(ف) اور جماعت اسلامی گزشتہ انتخابات میں متحدہ مجلس عمل(ایم ایم اے) کے انتخابی اتحاد میں موجود تھیں۔ تاہم حالیہ انتخابات نے دونوں جماعتوں نے آزادانہ طور پر حصہ لیا اور گزشتہ انتخابات کی نسبت ان دونوں جماعتوں کے مجموعی ووٹوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
’گیلپ پاکستان‘ کے مطابق تینوں بڑی مذہبی جماعتوں کو مجموعی طور پر 10.9فیصد ووٹ ملے ہیں۔ جبکہ گزشتہ انتخابات میں ایم ایم اے کے اتحاد اور ٹی ایل پی کو مجموعی طور پر 8.93فیصد ووٹ ملے تھے۔
ٹی ایل پی حالیہ انتخابات میں 4.9فیصد ووٹ لے کر ملک کی پانچویں بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے، جبکہ سب سے مقبول مذہبی جماعت کے طور پر بھی اس نے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔ گزشتہ عام انتخابات2018میں ٹی ایل پی ملک کی 6ویں بڑی انتخابی جماعت کے طورپر سامنے آئی تھی اور اس نے 4.03فیصد ووٹ حاصل کئے گئے۔
جے یو آئی ف نے حالیہ انتخابات میں 3.7فیصد ووٹ لئے ہیں اور ملک کی 6ویں بڑی انتخابی جماعت اور دوسری بڑی مذہبی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔ جماعت اسلامی نے حالیہ انتخابات میں 2.3فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں اور ملک کی 7ویں بڑی انتخابی جماعت اور تیسری بڑی مذہبی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔ یہ دونوں جماعتیں گزشتہ عام انتخابات میں ایم ایم اے نامی اتحاد میں الیکشن لڑ رہی تھیں۔ دونوں جماعتوں کے مجموعی ووٹ4.90فیصد تھے اور یہ اتحاد ملک کی پانچویں بڑی انتخابی قوت بن کر سامنے آیا تھا۔ تاہم حالیہ انتخابات میں ان دونوں جماعتوں کے مجموعی ووٹ کا تناسب گزشتہ انتخابات سے زیادہ ہے۔ دونوں جماعتوں کو حالیہ انتخابات میں مجموعی طور پر 6فیصد ووٹ ملے ہیں۔