لاہور (جدوجہد رپورٹ) سعودی عرب سالانہ 10 سے 15 ارب ڈالر عازمین حج کی آمد اور تقریباً 4 سے 5 ارب ڈالر سالانہ عمرہ کرنے والے زائرین کی آمد سے کماتا ہے۔
یہ اعداد و شمار معروف عالمی جریدے لی مانددپلاماتیک (انگلش ایڈیشن) نے اپنے تازہ شمارے میں پیش کئے ہیں۔ اس سال کرونا وبا کی وجہ سے سعودی عرب کو حج کرنے والوں کی تعداد محدود کرنی پڑی اور بیرون ملک سے عازمین حج کو آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پچیس لاکھ کی بجائے صرف چند ہزار لوگ ہی حج کرنے آ سکے۔
اسی طرح بیرون ملک سے زائرین عمرہ کرنے بھی نہیں آ سکتے۔ ان پابندیوں کی وجہ سے سعودی معیشت کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک طرف تیل کی قیمتوں میں کمی دوسری جانب حج اور عمرے پر پابندی نے سعودی عرب کو مشکلات سے دو چار کر دیا ہے۔
حج اور عمرے سے ہونے والی آمدن، تیل کے بعد، سعودی عرب کا دوسرا سب سے بڑا آمدن کا ذریعہ ہے۔ مکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مطابق مکہ اور مدینہ کے نجی شعبے کی 25 تا 30 فیصد آمدن کا ذریعہ بھی حج اور عمر ہ ہیں۔