خبریں/تبصرے

بیلا روس: ’یورپ کا آخری آمر‘ اسی فیصد ووٹ لے کر پھر منتخب

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ’یورپ کا آخری آمر‘ کہلانے والے بیلا روس کے 65 سالہ صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کا اسی فیصد ووٹ لے کر چھٹی مرتبہ صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ ان کی اہم حریف، 37 سالہ سکول ٹیچر، سوتیلانہ شیخانوسکایا کو 9.9 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

حزب اختلاف نے ان نتائج کو مسترد کر دیا ہے اور حکومت پر شدید دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔

اتوار کو بیلا روس میں ہونے والے انتخابات بارے کہا جا رہا تھا کہ الیگزینڈر لوکاشنکوکو سوتیلانہ شیخانوسکایا کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ 1991ء کے بعد سوتیلانہ شیخانوسکایا کے انتخابی جلسوں کی شکل میں بیلا روس کی تاریخ کے سب سے بڑے مظاہرے ہو ئے۔

بریسٹ کے تاریخی شہر میں اگر بیس ہزار لوگ سوتیلانہ شیخانوسکایا کی انتخابی ریلی میں شریک ہوئے تو منسک میں ساٹھ ہزار لوگ ان کے جلسے میں شریک تھے۔ ملک کی کل آبادی ایک کروڑ ہے۔

حکومت نے انتخابی مہم شروع ہونے کے بعد سے ایک ہزار سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا۔ خود سوتیلانہ شیخانوسکایا بھی اسی جبر کے نتیجے میں سیاست اور انتخابی مقابلے کا حصہ بنیں۔ مئی میں ان کے بلاگر شوہر کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ ان کو بھی کئی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ انہوں نے اپنے دونوں بچوں کو ملک سے باہر بھیج دیا تا کہ ان کی زندگی کو نقصان نہ پہنچے۔

سوتیلانہ شیخانوسکایا کا کہنا تھا کہ اگر وہ جیت گئیں تو سارے سیاسی قیدیوں کو رہا کر دیں گی۔ اس کے علاوہ ان کا وعدہ تھا کہ وہ صدارتی مدت کو محدود کر دیں گی۔

اتوار کے شام، ابتدائی نتائج آنے کے بعد ملک میں مظاہرے ہوئے جن کو تشدد کے ذریعے روک دیا گیا۔ تبصرہ نگاروں کا خیال ہے کہ ملک میں ان انتخابی نتائج کت خلاف ایک تحریک چل سکتی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts