لاہور(جدوجہد رپورٹ) صنفی، قومی ، سیاسی اور معاشی ناانصافیوں پر آواز اٹھاتے ہوئے پاکستان بھر کی خواتین نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر جمعہ کے روز عورت مارچ اور دیگر سرگرمیاں منعقد کیں۔
‘ڈان’ کے مطابق معاشرے کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین نے ملک بھر کے بڑے شہروں میں اپنے حقوق کیلئے مارچ کیا۔ مارچ میں شامل خواتین نے پوسٹرز اٹھا رکھے تھے، جن پر مطالبات درج تھے۔
مظاہرین نے فلسطینی عوام کی حمایت میں بینرز بھی اٹھا رکھے تھے، جبکہ جبری گمشدگیوں اور مذہب تبدیلی کے خاتمے کے مطالبات پر مشتمل پوسٹرز بھی مظاہرین نے اٹھا رکھے تھے۔
کراچی میں خواتین نے فریئر ہال میں جمع ہو کر تین تلوار تک مارچ کیا۔ مارچ سے پہلے، متعدد سماجی مسائل پر مشتمل کئی سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔کراچی میں ہی محنت کش خواتین کا ایک احتجاجی مارچ بھی منعقد کیا گیا۔
ادھر لاہور میں خواتین پریس کلب کے باہر جمع ہوئیں اور عوامی آرٹ کے نمونے دکھائے۔ مظاہرین نے حبیب جالب اور دیگر انقلابیوں کے لکھے ہوئے اشعار بھی پڑھے۔
دوسری طرف دارالحکومت اسلام آباد میں عورت مارچ کے شرکاء نے ڈی چوک کی طرف جانے کی کوشش کی ، تاہم پولیس کی بھاری نفری نے مارچ کے شرکاء کو ڈی چوک جانے سے روک دیا۔