کر کے عشق نبھانا مشکل

کر کے عشق نبھانا مشکل
خامشی کی زباں سمجھتا ہوں
ہم وقت کے اس موڑ پر ہیں کہ جہاں
کیسے بانٹیں یہ املاک؟
بائیس کروڑ سانس لیتے ہوئے مُردوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔
یہ سارا کھیل اسی رشک ماہتاب کاہے
امن کی فاختہ اڑتی کیسے
رکھو حصارِ ذہن میں قیصر ؔ تمام لفظ
ہووے جمھر جاہ جاہ بالیں دی پیکاسو دی تصویر بنے
کتنی اونچی باڑھ چنو گے ہم دونوں کے بیچ