ترے قابل تری تصویر تو ہو

ترے قابل تری تصویر تو ہو
کوئی مہتاب اتارا جائے
تیری امی کی آنکھ لگی ہے
خون ارزاں
اک کلمہ حق ہی مری میراث ہے یارو
کیسے اسیر کرو گے اسے؟
اتنی بڑی زندگی کے سارے میرٹ
اپنے سی وی میں چھپانے پڑتے ہیں
ہم سے منسوب ہیں منزل کے نشاں
سائے اک دوجے سے گتھم گتھا لڑتے
دن ڈوبا اور رات بھئی، ساحل تک اب جائے کون