وزیراعظم عمران خان نے بھی قوم کے ساتھ خطاب میں حکومت اور تحریک لبیک کے مقاصد کو ایک قرار دیا، تاہم فرانس کے سفیر کی ملک بدری کو ملک کیلئے نقصان دہ قرار دیا۔
پاکستان
پاکستان کا قرضہ جی ڈی پی کے 90 فیصد تک پہنچ گیا
عالمی مالیاتی اداروں کو کم از کم ناجائز قرضہ جات (جو فوجی آمروں کو دئیے گئے) ختم کرنے چاہئیں اور کرونا وبا کے ان حالات میں فوری واپسی کا مطالبہ نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے ملک میں ڈیٹ آڈٹ کمیشن کی تشکیل کا بھی مطالبہ کیا۔
نیا خیبر پختونخواہ: لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں کرونا کا علاج چف والی سرکار کی پھونکوں سے
مزید یہ کہ ایسے یوتھئے ویکسین کی بجائے چف والی سرکار سے دم کروائیں۔
دانشوروں، عورتوں اور اقلیتوں کے حقوق اور انتہا پسندانہ مائنڈ سیٹ
آج پاکستان کی سماج تنزلی کی سب سے بڑی وجہ وہ انتہا پسند مائنڈ سیٹ ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ نصاب سے جنونی مواد کو نکالا جائے۔
What Online Dating Sites Work
The first question that may come to your mind is what online dating sites work. The response depends on your requirements. Many of the most well-liked dating websites question you issues about yourself and your most suitable date. These questions help the website decide the perfect https://www.law.cornell.edu/wex/marriage matches available for […]
سابقہ فاٹا میں نا اہل انتظامیہ کیوجہ سے قبائلی جھگڑے جنم لے رہے ہیں
پاکستانی ریاست کو بھی چاہئے کہ سرحدی علاقے میں ڈیوٹی فری زون قائم کر کے اس جگہ کو تجارت اور کاروباری سرگرمیوں کا گڑھ بنانے بارے سوچے۔
گھر سیدھا کرنے کی پہلی کوشش: اسلام آباد میں صوفے نذر آتش
صوفوں کی آتش زنی نے 2007ء کی یادیں تازہ کر دیں جب ہمارے فوجی اور سپاہی موت کی بھینٹ چڑھے۔ اس کے باوجود تک آج تک مولانا عبدالعزیز یا ان کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر تک درج نہیں ہو سکی۔ عام ریاستیں یہ اجازت نہیں دیتیں کہ اپنے شہریوں کے قاتل کو آزاد گھومنے دیں یا ان قاتلوں کو ایسے ادارے چلانے دیں جہاں سے مزید قاتل پیدا ہوں۔ چودہ سال گزر گئے، اسلام آباد کا یہ اہم معمہ حل نہیں ہو سکا۔
بندوق کی نوک پر ”قومی دھارے میں شمولیت“
بھگت سنگھ کے نظریات آج بھی اس خطے کی ہر قوم کے محنت کشوں کی نجات کا واحد ذریعہ ہیں۔ ان انقلابی افکار، طبقاتی جڑت اور جرأت سے ہی ایسے فسطائی رحجانات کا مقابلہ ممکن ہے۔
ارطغرل غازی پاپولسٹ حکومت کا تحفہ
2018ء سے اب تک پاکستان کا پاپولسٹ سیاسی قومی بیاینہ کرشماتی شخصیت، بیرونی جارحیت، صفوں میں چھپے غداروں، سکہ بند قومی لیڈر شپ، اسلام کی سر بلندی اور ریاست مدینہ کے بیانئے کے گرد گھوم رہا ہے۔ مقتدرہ قوتوں نے یہ قومی بیانیہ شب و روز ٹی وی اور سوشل میڈیا کے استعمال سے تشکیل دیا ہے۔ چنانچہ اس سیاسی بیانئے کی جھلک ارطغرل غازی میں پیش کئے جانے والے بیانئے میں نظر آتی ہے۔
50 لاکھ گھروں کے دعویداروں کا مزدوروں کے 84 ارب سے تعمیر مکانات پر ڈاکہ
”حکومت نے محنت کشوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ 50 لاکھ گھروں کے دعویداروں نے غریب مزدوروں کے اربوں روپے کے چندے سے تعمیر ہونیوالی سکیموں پر ڈاکہ مار کر اسے نیا پاکستان ہاﺅسنگ سکیم قرار دینے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں پہلے سے امید تھی کہ یہ حکمران 50 لاکھ تو دور چند مکانات بھی نہیں تعمیر کر کے دے سکتے، الٹا یہ محنت کشوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالیں گے اور یہی سب وہ کر رہے ہیں۔ ذلفی بخاری جیسے چند پیداگیر افراد نے مزدوروں کے خون پسینے سے جمع شدہ رقم لوٹنے کےلئے یہ منصوبہ بنایا ہے۔ محنت کشوں کے مکانات اور فلیٹس بھی اپنے من پسند افراد کو الاٹ کر دیئے ہیں اور میڈیا پر نیا پاکستان ہاﺅسنگ پراجیکٹ کی تشہیر بھی کر دی ہے۔ لیکن اس منصوبہ میں حکمرانوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو تمام یونینوں اور محنت کشوں کو مجتمع کرتے ہوئے اس ڈاکہ زنی پر احتجاج کیا جائے گا اور متاثرہ محنت کشوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائیگا۔“