پاکستان


عورت مارچ خلیل الرحمٰن قمر والی گھٹیا سوچ کے خلاف ہمارا جواب ہے

عورتوں کے عورت مارچ سے گھبرا کر رجعتی سوچوں کے علمبردار خلیل الرحمان قمر نے ماروی سرمد کے ساتھ انتہائی غلیظ زبان استعمال کی ہے، اس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ خلیل ا لرحمان قمر کی سوچ یہ ہے کہ عورت سے بد تمیزی سے بات کرنا، اس کو اپنے سے کمتر سمجھنا، عورت پر ہاتھ اٹھانا اوراس کو گالیاں دینا مرد کا حق ہے۔ عورت مارچ اس گھٹیا سوچ کے خلاف ہمارا جواب ہے۔

کامریڈ لال خان کی یادیں۔ ۔ ۔

ان کے تمام افعال، میل جول اور غور و فکر ”طبقاتی جدوجہد“ اور اس کے ذریعے انقلابی سوشلزم کی قوتوں کو مضبوط بنانے کیلئے ہوتے تھے۔ ان کی سوچ اور عمل پر ”طبقاتی جدوجہد“ حاوی رہی اور یہی انہوں نے ہمارے لیے ترکہ چھوڑا۔

لال کی اہمیت

لال خان ایک شاندار مقرر تھے اور کوئی بھی ان کی مارکسی تاریخ کے علم سے میل نہیں رکھتا تھا۔ وہ بالشوازم خاص طور پر لیون ٹراٹسکی کی ایک سیاسی لغت تھے۔ نوجوانوں کو تحریک دینے کی ان میں کرشماتی صلاحیت موجود تھی۔ وہ بغیر نوٹس کے گھنٹوں اپنے سامعین کو مسحور رکھنے پر قادر تھے۔ ان کی تنظیم ”طبقاتی جدوجہد“ کی اٹھان میں ایوان اقبال لاہور میں منعقد کردہ سالانہ کانگریسوں کو خصوصی اہمیت حاصل رہی جس میں سینکڑوں مندوب دو دن کیلئے جمع ہوتے اور پاکستان کے سیاسی تناظر میں تنظیمی اور سیاسی ترجیحات کا تعین کیا جاتا۔

عظیم انقلابی جس نے زندگی کے کسی محاذ پر شکست نہیں مانی

کامریڈ لال خان اپنی سوچ، سیاسی فکر اور مارکسی نظریات کے ساتھ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔ ہم کسی قیمت پر ان کے متعین کئے ہوئے راستے سے نہیں ہٹیں گے اور جس سرخ پرچم کو سینے پر سجا کر وہ وداع ہوئے اسی لال پرچم کو بلند کئے ہم جئیں گے اور اسی کے ساتھ مریں گے۔

نواز شریف کو للکارنے والا سوشلسٹ سپاہی: محمود بٹ کی آج پہلی برسی منائی جائے گی

آج بختیار لیبر ہال میں محمود بٹ کے ساتھی مزدور اور انقلابی کامریڈ اسے خراجِ عقیدت پیش کرنے صبح دس بجے اس عہد کے ساتھ جمع ہوں گے کہ محمود بٹ کی جدوجہد جاری رہے گی۔ گذشتہ اتوار کو ہونے والا فیض امن میلہ جو گذشتہ سال سے بھی کہیں بڑا تھا، محمود بٹ کے ساتھیوں کے اسی عہد کا ایک عملی اظہار تھا۔