اپنی دولت کے بل بوتے پر اس نے اس ملک کی سیاست، عدالت اور فوج کو مٹھی میں لے رکھا ہے۔

اپنی دولت کے بل بوتے پر اس نے اس ملک کی سیاست، عدالت اور فوج کو مٹھی میں لے رکھا ہے۔
ہمارے حکمران یقین ِکامل رکھتے ہیں کہ ڈیموں جیسے بڑے منصوبے، قرضوں کی واپسی اور حتیٰ کہ پورے ملک کو بھی چندے سے چلایا جا سکتا ہے۔
کیوبا نے اٹلی کے علاوہ بیس سے زائد ممالک میں کرونا بحران سے نپٹنے کے لئے ڈاکٹرز اور نرسز کو روانہ کیا۔
یہ سب کچھ ادارے کے فوجی سربراہ کی اس ذہنیت کے عین مطابق کیا گیا کہ حکم حاکم کو کوئی چیلنج نہ کرے۔
درمیانے طبقے کے مخصوص لا ابالی پن کے پیش نظر حب الوطنی کو ابھارا جاتا ہے۔بھوک، ننگ، جہالت اور بوسیدہ انفراسٹرکچر کی اذیت سمیت ڈیڑھ ارب سے زائد انسانوں کو درپیش بنیادی مسائل کو حل کرنے کی اہلیت اور صلاحیت سے عاری حکمران طبقات اورریاست کے طاقتور حلقے کھلاڑیوں اور فنکاروں کے ذریعے اصل مسائل سے توجہ ہٹاتے ہوئے خیرات کے ذریعے مسائل حل کرنے اور تمام مسائل پر وطن پرستی کو فوقیت دینے جیسے پیغامات دیتے ہیں۔
عمران خان اُن سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی اپیل کر رہے ہیں۔ یہ تو ننگی تلوار کو ایک دو سال کے لئے استعمال نہ کرنے والی بات ہے۔ یہ وقت ہے بولڈ معاشی ترجیحات کا۔ قرضہ جات ادا کرنے سے انکار کیا جائے۔ فوجی اخراجات کم کئے جائیں۔ صحت اور تعلیم کا بجٹ بڑھایا جائے۔
حکومت اپنی کرونا حکمت عملی پریشر گروہوں کو ٹھنڈا کرنے کے لئے گاہے بگاہے تبدیل کرتی رہتی ہے۔ رمضان سے پہلے یہ مولویوں کے آگے جھکی اور مساجد میں اجتماع کرنے کی اجازت دے دی۔ اب لاک ڈاؤن ختم کیا گیا ہے تا کہ تاجروں اور سرمایہ داروں کو عید پر پیسے کمانے کا موقع مل سکے اور یہ لوگوں کی چمڑیاں اتار لیں۔
اسی طرح حکومت نے طلبا و طالبات کو درپیش مسائل کے حوالے سے کوئی جامع پالیسی مرتب نہیں کی ہے۔
سازشی تھیوریاں ساری دنیا میں ہی اپنے لئے سامعین ڈھونڈھ لیتی ہیں مگر پاکستان میں تو مین اسٹریم سیاست اور تجارتی میڈیا چلتے ہی سازشی تھیوریوں کے سہارے ہیں۔ اور تو اور پاکستانی بائیں بازو کے کارکن بھی ایک سے بڑھ کر ایک سازشی تھیوری پیش کرتے نظر آئیں گے۔
سکیل ڈاﺅن سے مراد یہ لی جا رہی ہے کہ سویڈن نے سارے ملک کو بند کرنے کی بجائے بھیڑ کو کم کرنے کی کوشش کی، مثلاً کالجز اور یونیورسٹیاں بند کر دی گئیں مگر اسکول کھلے رکھے۔