عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں صحت کے شعبے میں 70 فیصد خواتین ہیں۔
پاکستان
کرونا وائرس عمران خان حکومت کو لے بیٹھے گا
حکمران طبقات بحرانی دور میں بھی اپنے منافع کم کرنے کی بجائے محنت کشوں کی تنخواہوں میں کمی اور ان کی تعداد کو کم کر دیتے ہیں۔ اپنے بحران کا بوجھ محنت کش طبقات پر ڈالتے ہیں۔ ایسے میں اس سرمایہ داری نظام کی کسی شکل پر بھی بھروسہ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہو گا۔ ہمیں اپنی سیاسی قوت اور طاقت کو مزید طبقاتی بنیادوں پر منظم کرنا اور اسے انقلابی سوشلزم کے نظریات سے اور زیادہ قریبی طور پرجوڑنا ہو گا۔
کرونا بحران کے خلاف پاکستانی بائیں بازو کی حکمت عملی کیا ہونی چاہئے؟
زدوروں اور محنت کشوں کے ساتھ مل کر اور اپنی مدد آپ کے تحت بنائی گئی کمیٹیوں کی تشکیل شروع کرنا ہوگی ہمیں اس بحران سے نمٹتے ابھی بھی بہت دیر ہو چکی ہے۔ ایک طرف ہمیں اپنی کمیٹیوں کے ذریعے کرونا جیسی وبا سے بچنے کے لئے بڑے پیمانے پر آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے ساتھ ہی ساتھ پیداواری عمل پر مزدور طبقات کی اجارہ داری، خواراک اور وسائل کی منصفانہ تقسیم، صحت اور ادویات پر محنت کشوں کے کنٹرول کے لئے سیاسی تربیت کی ضرورت ہے۔
مذہبی اجتماعات: پنجاب میں کرونا پھیلنے کی بڑی وجہ
اس صورت حال کے اصل قصور وار وہ مذہبی رہنما ہیں جو ان اجتماعات کے ذمہ دار تھے جبکہ بنیادی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج بے رحمی اور نالائقی کے سوا کچھ نہیں
اگر حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ اس کے پاس ڈاکٹروں کی حفاظت کے لئے سامان مہیا کرنے کے لئے وسائل نہیں ہیں تو کسی کو بھی اس بہانے پر اعتبار نہیں کرنا چاہئے۔ ہمارے پاس اس وقت تو وسائل کی کوئی کمی نہیں ہوتی جب ہم نے جہانگیر ترین کو معیشت کی لوٹ مار کے ذریعے مال بنانے کا موقع فراہم کرنا ہوتا ہے۔
کرونا وبا: ماہی گیروں کے مسائل
گھر میں بیٹھنا بھوک کے ہاتھوں مرنا ٹھہرا، باہر نکل گئے تو فورسز کے ہاتھوں مار پڑتی ہے، اس پر ساتھ ہی کورونا وائرس کا خوف لاحق ہے۔
صرف چینی نہیں گندم بحران کے پیچھے بھی جہانگیر ترین
ومبر میں جب یہ معلوم ہو گیا کہ مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق تو گندم موجود نہیں۔ ”ایکسپورٹ“ہو چکی ہے جو دراصل بڑے ذخیرہ اندوزوں کے پاس پاکستان میں ہی موجود تھی تو مارکیٹ میں آٹا مہنگا بلکہ بہت مہنگا بکنا شروع ہوا۔ ذخیرہ اندوزوں نے گندم نکالی اور مہنگی بیچنی شروع کر دی اور دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹا گیا۔ اس طرح ایک ماہ کے دوران آٹا کی اونچی قیمت سے وہ سب کچھ پورا کر لیا گیا جسے کچھ افراد نے تحریک انصاف کی انتخابی مہم پر خرچ کیا تھا۔
ننگے تار کو چھیڑیں گے، کرنٹ تو لگے گا
کرونا کی وبا نہ تو ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے اور نہ ہی کم محنت کانتیجہ۔
کورونا وبا اور طلبہ کے مسائل
حالیہ بحران نے روایتی تعلیمی طریقہ کار کی کلی کھول دی ہے۔
’لاک ڈاؤنز‘ کے دوران گھریلو تشدد میں اضافہ
سپین کے کاتلان خطے میں 9 مارچ، جب لاک ڈاون شروع ہوا، کے بعد سے گھریلو تشدد کے واقعات میں 30 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔