پاکستان کو بجلی کی قلت کی بجائے زائد پیداواری صلاحیت کے ایک نئے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Month: 2021 جنوری
جوہری ہتھیاروں پر پابندی کا عالمی معاہدہ نافذ ہو گیا
امریکا اور جوہری ریاستوں کی شدید مخالفت کے باوجود جوہری ہتھیاروں کی ممانعت کا عالمی معاہدہ (ٹی پی این ڈبلیو) نافذ العمل ہو گیا ہے۔
ڈینئل پرل کے قاتلوں پر امریکہ میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا
”ان کی حکومت پاکستان سے یہ امید رکھتی ہے کہ وہ اس مقدمے کے قانونی پہلوؤں کا جلد از جلد جائزہ لے تا کہ مقدمے کا فیصلہ انصاف کی بنیاد پر کیا جائے۔“
ٹرالی ٹائمز دا اکو نعرہ: لڑانگے، جتانگے
بھارتی کسانوں کی موجودہ تحریک نے جن انقلابی کاموں کی بنیاد رکھی ان میں ایک ’ٹرالی ٹائمز‘بھی ہے۔ پنجابی زبان میں نکلنے والا یہ اخبار کیا ہے، اس بارے ذیل میں پڑھئے۔ گورمکھی میں شائع ہونے والے اس اخبار کے بعض مضامین کو شاہ مکھی رسم الخط میں قارئین جدوجہد کے لئے سلسلہ وار پیش کیا جا رہا ہے۔ آج اس سلسلے کا پہلا مضمون بعنوان ’لڑانگے، جتانگے‘ پیش کیا جا رہا ہے۔ ان مضامین کو شاہ مکھی میں ورندر سنگھ، سارہ کاظمی، وقاص بٹ، علی شیر اور شمس رحمان نے ڈھالا ہے۔
گرفتار طلبہ 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، پنجاب بھر میں احتجاج
”چند لوگوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے پنجاب پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ جو رد عمل پولیس کی جانب سے دکھایا گیا ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ ابھی تک تو ہم نے پرائیویٹ مافیا پر بات کرنا شروع کی ہے۔ یونیورسٹی والوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ ابھی یہ جدوجہد تک نظام بدلنے تک جاری رہے گی۔“
میاں عامر ایجوکیشن سیکٹر کا ملک ریاض ہے
دونوں کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ گہرے مراسم ہیں۔
باچہ خان یونیورسٹی: ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر سنگسار کرنے کا اعلان کیا جائے
میری یہ تجویز بھی ہے کہ یونیورسٹی کا نام بدل کر ملا عمر یونیورسٹی رکھا جائے۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔
لاہور میں گرفتار طلبہ کو فی الفور رہا کیا جائے: آر ایس ایف
ہم حکام اعلیٰ کو یہ باور کروانا چاہتے ہیں کہ اگر ہفتہ 30 جنوری تک گرفتار طلبہ کو رہا نہیں کیا جاتا تو ’ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ‘ (RSF) سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹیوں میں شامل دیگر طلبہ تنظیموں کے ساتھ مل کر غیر معینہ مدت کے لئے ملک گیر احتجاجی تحریک منظم کرے گا اور حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
نسل پرست امریکی پولیس: 5 سال میں 135 سیاہ فام افراد ہلاک کئے
تاہم تفتیش کے بعد ثابت ہوا کہ 20 سالہ مکائے صرف اپنا سینہ کھرچنے کی کوشش کر رہا تھا۔
احتجاج کرنے والے طلبہ تعلیمی مافیا کی ایما پر لاپتہ
ملک بھر کی ترقی پسند اور بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں، سیاسی و سماجی تنظیموں اور ٹریڈ یونین رہنماؤں نے طلبہ کی اس طرح سے گرفتاری اور انہیں گمشدہ کرنے کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے طلبہ کو فی الفور غیر مشروط رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔