”یونیورسٹی کی انتظامیہ کی طرف سے ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا گیا۔ بلکہ ہمیں دباؤ میں ڈال کر معاملے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ سہیل اور فصیح اللہ دونوں دوست ہیں، آج تک ان دونوں نے کبھی کسی خدشے کا اظہار نہیں کیا نہ کبھی کسی خوف کے بارے میں بتایا۔ یونیورسٹی کومحفوظ جگہ تصور کیا جاتا ہے اگر وہاں سے کسی طالب علم کو اغوا کیا جائے تو کچھ محفوظ نہیں، پھر کہاں جائیں؟“
