آج کل ایم کیو ایم کے دونوں دھڑے ایک دوسرے کو اسٹیبلشمنٹ کے ایجنٹ قرار دے رہے ہیں۔ تین دن قبل ہی حامد میر نے جنگ اخبار میں اسی سوال پر ’جیسا کرو گے ویسا بھرو گے‘ کے عنوان سے اپنے کالم ’قلم کمان‘ میں لکھا ہے کہ ’اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت برا عمل ہے۔ اسکے برے نتائج پیدا ہوتے ہیں ہم سب کو جو بھی کرنا ہے آئین کے اندر رہ کر کرناہے‘۔ حامد میر نے یہ درست نتیجہ اخذ کیا ہے۔
