انقلاب ایک دن کا پراسیس نہیں ہوتا۔ ملک کے کونے کونے سے اور دور دراز علاقوں سے لوگ ہمارے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں۔ رابطے کرنے والے لوگ تنظیم میں آنا چاہتے ہیں اور ہمارے ساتھ جدوجہد میں جڑنا چاہتے ہیں۔ یہ مارچ ایک ایونٹ نہیں بنتا جا رہا ہے بلکہ امید پیدا کر رہا ہے۔ پہلے مارچ کے انعقاد کے بعد ملکی سطح پر مطالبات زیر بحث آئے ہیں۔ اس مرتبہ بلوچستان سمیت دیگر علاقوں میں تعلیمی اداروں کے اندر فورسز کی موجودگی سے مطالبات کو مارچ کے مطالبات میں شامل کیا گیا تھا۔
Day: نومبر 29، 2021
وزیر اعظم کورونا پیکیج میں 40 ارب روپے کی بدعنوانی
یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں سے 200 ارب روپے کے وعدے کے برعکس صرف 16 ارب روپے تقسیم کئے گئے۔ کمزور خاندانوں کو 150 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا گیا لیکن 145 ارب روپے دیئے گئے۔ یوٹیلیٹی سٹورز کا پیکیج 50 ارب روپے تھا لیکن 10 ارب روپے دیا گیا۔ 100 ارب روپے بجلی اور گیس کے بل ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اصل ادائیگیاں 15 ارب روپے کی گئیں۔
نیا پاکستان: کل آمدن کا 85 فیصد قرضوں کی ادائیگی پر خرچ کیا گیا
ملک کے کل قرضے اور واجبات 21 ستمبر 2021ء تک 50.5 ٹریلین روپے سے تجاوز کر گئے ہیں، جبکہ ساڑھے تین سال قبل جب پی ٹی آئی نے اقتدار سنبھالا تھا تو ملک کے کل قرضے اور واجبات 29.8 ٹریلین روپے تھے۔