Month: 2021 دسمبر


تحفظ کے نام پر ’صحافی‘ کی تعریف ہی تبدیل کر دی گئی ہے: عون جعفری

عون جعفری کہتے ہیں کہ پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ کیلئے تیار کئے گئے ’پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز بل‘ میں فوٹو جرنلسٹ، ویڈیو جرنلسٹ اور سب سے اہم ایڈیٹر کو بھی صحافی کی کیٹیگری سے نکال کر میڈیا پرسنز کی کیٹیگری میں ڈال دیا گیا ہے۔ تحفظ کی بجائے اب ہمیں اپنی شناخت حاصل کرنے کا مسئلہ درپیش آ چکا ہے۔ عون جعفری لاہور سے تعلق رکھنے والے معروف فوٹو جرنلسٹ ہیں، قبل ازیں پاکستان کے مختلف نجی ٹی وی چینلوں کے ساتھ خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ آج کل فری لانس فوٹو جرنلسٹ کے طورپر کام کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز ’جدوجہد‘ نے ان کا ایک خصوصی انٹرویو کیا ہے۔

بھائی ناتھ کی اسلامائزیشن

گذشتہ ہفتے کے روز، اٹھارہ سال بعد، گاؤں جانے کا اتفاق ہوا۔ سب ہی کچھ بدل گیا تھا۔ سو سوا سو کچے پکے گھروندوں والا گاؤں پانچ سو سے زیادہ گھروں پر مبنی جنگل میں بدل چکا ہے۔ کھیت رئیل اسٹیٹ میں بدل گئے ہیں۔ صاف ستھری گلیاں بدبودار ٹوٹی پھوٹی سڑکوں میں بدل گئی ہیں۔ نہ یہ شہر رہاہے نہ گاؤں۔

گوادر دھرنا: یوسف مستی خان کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ہفتوں سے جاری دھرنے میں ملک مخالف تقریر کے الزام میں گرفتار کیے گئے 80 سالہ بزرگ سیاست دان یوسف مستی خان کو گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔انہیں جمعرات کو گوادر پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

تاریخ کو کیسے سمجھا جائے؟

آج ہمیں جو تاریخ پڑھائی جاتی ہے،وہ حکمرانوں کی تاریخ ہے۔ یہ وہ تاریخ ہے جس کو فاتحین نے درباریوں سے لکھوایاہے اور آج ہمیں مجبور کیا جاتا ہے کہ دربار کے دلالوں کے ان صحیفوں پر ایمان لایا جائے۔ ان سے تاریخ نے انتقام لیا ہے اور مستقبل میں بھی تاریخ کذابوں سے کڑا امتحان لے گی اور ان کی چمکتی ہوئی تصانیف،جن کو آج باعث فخر سمجھ کر شاہوں سے اعزازات لیے جاتے ہیں، تاریخ کا کچرا دان ان کا مقدر ہے۔اور سرمایہ داری کی موت سے ایک ایسے سماج کا جنم ہوگا،جہاں انسانی تحقیق اور شعور کی راہیں منافع کے زہر سے آلودہ نہیں ہوں گی اور انسانیت حقیقی معنوں میں کائنات کی تسخیر کے عمل کو ممکن بنا سکے گی۔

سوشلزم سے مایوسی سوچ کے بند گلی میں بند ہو جانے کانام ہے

ہماری ترقی پسندوں سے یہی گذارش ہے کہ وہ مایوسی کے اندرونی عوامل پر توجہ دیں، انہیں ٹھیک کریں اور یقین رکھیں کہ اس کا م کے لیے کسی بجٹ یا سرمائے کی ضرورت نہیں ہے۔ باقی کا کام سائنس اور فلسفے نے کرنا ہے اور وہ پہلے ہی سے بہت اچھا کر رہے ہیں۔

پاکستان سموگستان بن گیا ہے

حقوق خلق موومنٹ کی کال پر آج لاھور کی مختلف سماجی تحریکوں اور سیاسی کارکنوں نے ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے قذافی سٹیڈیم میں دفتر سامنے بڑھتی ذہریلی سموگ کے خلاف ناکافی اقدامات کرنے پر شدید احتجاج کیا۔ احتجاج کی قیادت طلبہ، نوجوان، کسان، بھٹہ ورکرز اور دوسرے پریشان شہری کر رھے تھے۔