قانون ساز وں کے یہ انتخابات ایک نئے سکیورٹی قانون کے تحت ہونے والے پہلے انتخابات ہیں۔ مذکورہ قانون کے تحت صرف وہی افراد انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں جنہیں ریاست کی طرف سے ’محب وطن‘ قرار دیا گیا ہو۔

قانون ساز وں کے یہ انتخابات ایک نئے سکیورٹی قانون کے تحت ہونے والے پہلے انتخابات ہیں۔ مذکورہ قانون کے تحت صرف وہی افراد انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں جنہیں ریاست کی طرف سے ’محب وطن‘ قرار دیا گیا ہو۔
اگر مان بھی لیا جائے کہ کوئی نیا نظام اسلامی امارات افغانستان میں نافذ ہو رہا ہے تو ایک نظر افغانستان کے حالات پر ہی ڈال لیتے ہیں جہاں غربت کا ننگا ناچ جاری ہے، آزادی اظہار رائے کی زبوں حالی سب کے سامنے ہے، صحافیوں کو مارا جا رہا ہے ہراساں کیا جا رہا ہے، عورتوں کے حقوق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور بنیادی انسانی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے، بھوک نے تہذیب کے آداب چھین لیے ہیں، لوگ اپنے بچے بیچ رہے ہیں، گھر کا سامان تو کئی خاندانوں کا پہلے ہی بک چکا ہے۔
پاکستان کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس اجلاس سے خطاب بھی کیا۔ تاہم ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے ممبران اسمبلی کو اس اجلاس سے نہ صرف لاعلم رکھا بلکہ پوری کوشش کی گئی کہ اپوزیشن میں سے کوئی بھی رکن اسمبلی اس اجلاس میں شریک نہ ہو سکے۔
معاشرے میں پھیلی تنگ نظری اور تعصب کی ذمہ داری نہ تو تعلیم پر ہے نہ شاعر پر۔ یہ حکومت پر ہے کہ اس کا قانون، اس کی پارلیمنٹ، اس کا انصاف کا نظام اور اس کا انتظامی ڈھانچہ بے حد کمزور ہے اور یہ یر غمال ہو چکا ہے۔ انتہاپسند جماعتوں اور تنظیموں نے فوج اور اس کے اداروں کو کب کا یرغمال بنا دیا ہے۔ حکومت تو خود فوج کے گھٹنوں میں رہتی ہے۔
فریال تالپور بھی آصف علی زرداری کا پیغام لیکر لندن میں موجود ہیں اور نوازشریف سے ملاقات کا انتظار کر رہی ہیں۔
کالم کے مطابق طاقتور افسرکی پشاور میں نواز شریف کے ایک نمائندہ سے ملاقات سے نہ تو راولپنڈی میں کوئی زیادہ خوشی محسوس کی گئی اور نہ ہی وزیر اعظم عمران خان زیادہ خوش ہوئے۔
افغانستان کی صورتحال کافی گھمبیر ہے اور خواتین اپنے تقریباً تمام حقوق کھو چکی ہیں، غربت اور بھوک نے لوگوں کو اپنے بچے اورگھریلو سامان بیچنے پر مجبور کر دیا ہے لیکن اس اذیت اور تکلیف کے باوجود افغان خواتین مزاحمت کیلئے اٹھ رہی ہیں اور طالبان کی سختیوں اور سخت قوانین سے انکار کر رہی ہیں۔
راقم ہر زبان کو عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ترکی یا چینی زبان میں ترک اور چینی باشندوں کو فوڈ سٹریٹ آنے پر خوش آمدید کہنا بلاشبہ ہر دو ملکوں کے سیاحوں کے لئے خوشگوار تجربہ ہو گا۔
نسل انسان نے زندہ رہنے کی تگ و دو میں طویل سفر طے کیا، مختلف مدارج سے گزرتے ہوئے آج اس مقام تک پہنچی، جہاں مادی ترقی کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو یقینا وہ ماضی کے کسی بھی دور سے زیادہ ترقی یافتہ ہے۔ انسانی شعور کا مادی ترقی سے تعلق ہمیں یہ ادراک حاصل کرنے میں آسانی فراہم کرتا ہے کہ انسانی شعور بھی ماضی کے انسان کی نسبت، مادی ترقی کی وساطت سے اپنے بلند ترین مقام پر ہے۔
جنوبی وزیرستان سے ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کی درخواست ضمانت پر سماعت 28 دسمبر تک موخر کر دی گئی ہے۔