Month: 2024 جنوری


بلوچستان: بچوں کی تفریحی سرگرمیاں بطور احتجاجی دھرنے اور نعرے بازی

بلوچستان میں ماورائے عدالت قتل عام اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی تحریک نے جہاں ہر مردو زن کی حمایت حاصل کی ہے اور بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے، دھرنے اور ریلیاں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔ اس تحریک نے بچوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

سویڈن میں ہونے والے یورو وژن میں اسرائیل کی شمولیت روکی جائے: لیفٹ پارٹی

گانوں کا سالانہ مقابلہ ’یورو وژن‘ ہر سال یورپ کے اس ملک میں منعقد کیا جاتا ہے جس نے گذشتہ سال کا یورو وژن جیتا ہو۔ سویڈن سمیت بعض یورپی ملکوں میں یورو وژن کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ گذشتہ سال یہ مقابلہ سویڈن کی ایک گلو کارہ لورین نے جیتا تھا۔ اس سال 7مئی کو مالمو میں ہونے والے اس مقابلے میں اسرائیل بھی حصہ لے گا۔

گوادر: ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج

بلوچستان کے مکران ڈویژن کے مختلف قصبوں میں ماورائے عدالت قتل عام اور جبری گمشدگیوں اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطالبات کو حکومت کی جانب سے نظر انداز کئے جانے کے خلاف احتجاجی ریلیاں اور جلسے منعقد کئے گئے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر کی قیادت میں گزشتہ تین ہفتوں سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔

فوجداری اور ٹیلی کام قوانین میں تبدیلیاں، بھارت کو پولیس سٹیٹ بنانے کی کوشش

بھارت میں کریمنل جسٹس سسٹم کے نظام اور ٹیلی کام قوانین کی سب سے بڑی نظر ثانی کرتے ہوئے متنازعہ قانون سازی کے دو الگ الگ بل منظور کئے ہیں۔ ان قانون سازیوں کے بارے میں ناقدین کا کہنا ہے کہ پولیس کے اختیارات میں بہت زیادہ اضافہ ہو سکتا ہے اور بڑے پیماے پر نگرانی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

’مارکس کے پہلو میں دفن ہونے کی فیس 25 ہزار پونڈ جو ایلون مسک ہی دے سکتا ہے‘

قبرستان کی ایک وجہ شہرت یہاں موجود مارکس کی قبر ہے۔ قبرستان میں داخلے کے لئے ٹکٹ خریدنا پڑتا ہے۔ قبرستان کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس قبر ستان میں چند مزید پلاٹ تیار کئے جائیں گے۔ مارکس کے پہلو میں میں تیار کئے جانے والے پلاٹ میں دفن ہونے کے لئے دستیاب پلاٹ کی فیس 25 ہزار پونڈ مقرر کی گئی ہے۔

پاکستان پر ایرانی حملہ، مشرق وسطیٰ کا تنازعہ مزید پھیل گیا: وال اسٹریٹ جنرل

جیش العدل کا مقصد ایران کے زیادہ تر سنیوں والے مشرقی صوبے سیستان بلوچستان کو باقی شیعہ اکثریتی ملک سے الگ کرنا ہے۔ جیش العدل نے گزشتہ ماہ سیستان بلوچستان میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں کم از کم 11ایرانی سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس وقت ایران کے وزیر داخلہ نے جوابی دھمکی دی تھی۔

منٹو اور امریکہ

منٹو کا شمار ان میں ہوتاہے جنہوں نے بہت پہلے، 1950 کی دہائی کے شروع میں ہی، امریکہ کے بہت قریب ہونے کے نقصانات کی نشاندہی کر دی تھی۔ جی ہاں، یہ وہی سعادت حسن منٹو ہیں جن کانام اُردو دُنیامیں سب سے زیادہ مقبول ادب تخلیق کرنے والوں میں شمار ہوتاہے۔ محض 42سال 8 ماہ اور4 دن کی زندگی میں اُنہوں نے ادب کا انتہائی دلچسپ اور سبق آموز خزانہ تخلیق کیا۔ یوں تو اُنہیں عظیم افسانہ نگار کے طور پر یاد کیاجاتاہے مگر اس مضمون میں اُن کی اُن تحریروں پر بات کی جائے گی جو اُنہوں نے”چچاسام کے نام خط“کی شکل میں لکھی تھیں۔ دسمبر 1951 سے اپریل 1954 کے عرصے میں اُنہوں نے”چچاسام“کو کُل 9 خطوط لکھے۔ یہ خطوط، جن میں اُنہوں نے“چچاسام”کو امریکہ کے لئے ایک عُرفی نام کے طور پر استعمال کیا، نہ صرف طنزومزاح کا ایک خوبصورت نمونہ ہیں بلکہ”بھتیجا“پاکستان اور”چچا“امریکہ کے درمیان تعلقات کے بارے میں ایک اہم سیاسی دستاویز بھی ہیں۔

منٹو ترقی پسند ہے…یہ کیا بے ہودگی ہے؟

”سعادت حسن منٹوترقی پسند انسان ہے…یہ کیا بے ہودگی ہے، سعادت حسن منٹو انسان ہے اور ہر انسان کو ترقی پسند ہونا چاہئے، ترقی پسند کہہ کر لوگ میری صفت بیان نہیں کرتے بلکہ اپنی برائی کا ثبوت دیتے ہیں“۔