لاہور (جدوجہد رپورٹ) نیپال کے کمیونسٹ وزیر اعظم کے پی شرما اُولی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھگوان رام کا جنم نیپال میں ہوا تھا نہ کہ اتُر پردیش میں اور جنم بھومی ایودھیا اصل میں نیپال میں واقع ایک گاؤں ہے جو نیپال کے تھوڑی ضلع میں واقع ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایودھیا کا یہ گاؤں بالمیکی آشرم کے قریب واقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیپال ثقافتی یلغار کا شکار ہے اور نیپال کی تاریخ مسخ کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں ایودھیا بارے بہت تنازعہ پایا جاتا ہے مگر نیپال میں ایسا نہیں ہے۔
ادھر بی جے پی کے ترجمان بزے شنکر شاستری نے نیپالی وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھگوان رام لوگوں کے عقیدے کا حصہ ہیں اور لوگ کسی کو، چاہے وہ نیپال کا وزیر اعظم ہی کیوں نہ ہو، عقیدے سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بائیں بازو کو لوگوں نے بھارت میں بھی رد کیا جہاں وہ لوگوں کے عقیدے سے کھیلتے تھے، اب نیپال میں بھی کریں گے۔
یاد رہے، ایودھیا میں بابری مسجد کو ہندو مذہبی بنیاد پرستوں نے گرایا ہی اس دعویٰ کی بنیاد پر تھا کہ یہ مسجد عین اس جگہ بنائی گئی ہے جہاں رام کا جنم ہوا تھا۔ ہندوستان کے بہت سے تاریخ دان بھی ہندو بنیاد پرستوں کے اس دعویٰ کی حقیقت تسلیم نہیں کرتے۔