خبریں/تبصرے

اسلامو فوبیا بارے پاکستانی اور ترک دعوے منافقانہ ہیں: برطانوی جریدہ

لاہور (جدوجہد رپورٹ) معروف برطانوی جریدے سپیکٹیٹر میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں آیا صوفیہ کو مسجد میں بدلنے جبکہ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر رک جانے پر وزیر اعظم عمران خان اور ترک رہنما رجب طیب اردگان کو شدید تنقید کا نشانہ بنا یا گیا۔

سپیکٹیٹر کے مطابق اردگان ہمیشہ سے آیا صوفیہ کو مسجد میں بدلنا چاہتے تھے۔ اسلامی ویلفیئر پارٹی کے رکن کے طور پر اور بعد ازاں میئر استنبول کی حیثیت سے ان کی خواہش تھی کہ آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کر دیا جائے مگر اس خواہش کو نعرے کی شکل پچھلے سال مارچ میں ملی جب ان کی موجودہ جماعت کو بلدیاتی انتخابات میں زبردست ہزیمت اٹھانی پڑی۔

جریدے کے مطابق اردگان مسلم دنیا کا رہنما بننے کے لئے اسلامو فوبیا کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں۔ یہی کام عمران خان بھی کرتے ہیں مگر ترکی ہو یا پاکستان، دونوں مغرب کو اقلیتوں سے نا انصافی پر مذمت کرتے ہوئے اپنے اپنے ملک میں اقلیتوں کے ساتھ نا انصافیوں کا ذکر نہیں کرتے۔

سپیکٹیٹر کے مطابق ترکی میں بے شمار گرجا گھر مساجد میں بدل گئے، ترکی ملک سے مسیحیت کی ہر نشانی مٹانا چاہتا ہے جبکہ عمران خان نے ملاؤں کو خوش کرنے کے لئے اسلام آباد میں مندر کی تعمیر روک دی جبکہ تقسیم سے پہلے کے موجود پچانوے فیصد مندر غائب ہو چکے ہیں۔

سپیکٹیٹر کے مطابق ترکی اور پاکستان میں ایک مشترکہ بات یہ بھی ہے کہ ترکی آرمینیا ئی لوگوں کے جینو سائڈ کا منکر ہے جبکہ پاکستان بنگلہ دیش میں جینو سائڈ کا منکر۔

Roznama Jeddojehad
+ posts