طلعت بٹ
یکم اکتوبر کو رائٹ لائیولی ہڈ ایوارڈ، جسے ’متبادل نوبل انعام‘ بھی کہا جاتا ہے، کا اعلان کر دیا گیا۔ اس سال یہ انعام چار افراد کو دیا جا رہا ہے۔
انعام پانے والوں میں معروف ایرانی وکیل نسرین ستودے بھی شامل ہیں جو انسانی حقوق کی جدوجہد کے لئے جیل میں ہیں۔ ان کو دی جانے والی سزا کے خلاف انسانی حقوق کے کارکنوں کی جانب سے دنیا بھر میں ایرانی حکومت کی مذمت کی گئی ہے۔
اس سال یہ انعام حاصل کرنے والوں میں بیلا روس سے تعلق رکھنے والی الیس بلیاتسکی بھی شامل ہیں۔ ان کو یہ انعام ان کی جمہوریت کے لئے جدوجہد کی وجہ سے دیا گیا ہے۔
امریکہ سے تعلق رکھنے والے وکیل برائن سٹیونسن، جو سول رائٹس کے لئے کام کرنے والے وکیل ہیں، بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
اسی طرح نکاراگوا سے تعلق رکھنے والی لوتی کننگ ہیم ورین کو بھی یہ انعام دیا گیا ہے۔ وہ آدی واسیوں اور ماحولیاتی بہتری کے لئے متحرک ہیں۔
پاکستان سے یہ انعام عاصمہ جہانگیر کو مل چکا ہے۔ جس سال ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام ملا تھا، اسی سال متبادل نوبل انعام عاصمہ جہانگیر کو ملا تھا۔