لاہور (پ۔ر) ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ (RSF) کے مرکزی بیورو کے اجلاس میں عوام دشمن حکومت کی جابرانہ پالیسیوں اور طلبہ کے مسائل پر بحث کی گئی اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیاگیا۔ پاکستان کی موجودہ نودولتیوں کی حاکمیت محنت کش خاندانوں پر جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ آئی ایم ایف کی جابرانہ پالیسیوں کے نفاذ اور نجکاری و ڈاؤن سائزنگ کے ذریعے محنت کشوں کا روزگار چھینا جا رہا ہے۔ جس کے خلاف ملک بھر کی 61 ٹریڈ یونینز اور لیبر تنظیموں کی جانب سے ”آل پاکستان ایمپلائز، پنشنرز و لیبر تحریک“ کی کال پر 14 اکتوبر 2020ء کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جا رہا ہے۔ آر ایس ایف محنت کشوں کے مطالبات کی مکمل حمایت اور 14 اکتوبر کے دھرنے میں مکمل شمولیت کا اعلان کرتا ہے اور ساتھ ہی سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی میں شامل ساتھی تنظیموں کو بھی شرکت کی دعوت دیتا ہے۔
سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ملک بھر کے سرکاری تعلیمی اداروں میں مخصوص کوٹہ مختص ہوتا تھا۔ ان علاقوں میں تعلیمی اداروں ا ور انفراسٹرکچر کے فقدان کی وجہ سے طلبہ ان مختص کوٹہ سیٹوں اور سکالر شپس کی بنیاد پر تعلیم حاصل کرتے تھے۔ موجودہ حکومت کی سرپرستی میں پنجاب کی بیشتر یونیورسٹیوں میں ان سیٹوں کو آدھے سے بھی کم کر دیا گیا ہے۔ آر ایس ایف ان طلبہ دشمن اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے اور اپنے حقوق کی خاطر ملتان سے لاہور و اسلام آباد پیدل مارچ کرنے والے طلبہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ ہم اپنی تمام توانائیوں کے ساتھ طلبہ حقوق کی لڑائی منظم کرنے کا عہد کرتے ہیں۔
موجودہ حکومت نے پی ایم ڈی سی (PMDC) کو تحلیل کرنے اور اسکی جگہ نام نہاد پی ایم سی (PMC) ایکٹ کو نافذ کرنے کا مجرمانہ اقدام کیا ہے۔ جس کے ذریعے ملک بھر کے میڈیکل طلبہ کے میرٹ کا قتل کیا جائے گا اور نجی میڈیکل کالجوں کو بھاری فیسوں اور ڈونیشنز کے ذریعے بھاری مال بٹورنے کی کھلی چھٹی دی جائے گی ہے۔ اس ایکٹ کے ذریعے میڈیکل میں داخلے اہلیت کی بجائے دولت کی بنیاد پر دئیے جائیں گے اور ساتھ ہی سالوں کی کٹھن تعلیم کے بعد نام نہاد این ایل ای (NLE) کی بنیاد پر دوبارہ ٹیسٹ لیناطلبہ اور تعلیمی اداروں پر عدم اعتماد اور مذاق کے مترادف ہے۔ آر ایس ایف (RSF) حکومت کے ان بھونڈے اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے اور میڈیکل کے طلبہ کے شانہ بشانہ جدوجہد کرنے کے عزم کا اظہار کرتا ہے۔
جاری کردہ
مرکزی بیورو ’RSF‘
لاہور
طلبہ مزدور اتحاد زندہ باد!