لاہور (جدوجہد رپورٹ) وزیر اعظم پاکستان کے سابق معاون خصوصی زلفی بخاری نے پیر کو ایک بار پھر اسرائیل کے خفیہ دورے کی خبروں کی تردید کی ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے جب زلفی بخاری نے اسرائیل کے خفیہ سفر سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے۔
اسلام آباد میں ذرائع کے حوالے سے ایک عبرانی اخبار ”اسرائیل ہائیوم“ کی جانب سے مبینہ دورے سے متعلق ایک خبر شائع کرنے کے بعد یہ معاملہ ایک مرتبہ پھر کھل گیا ہے۔
’ڈان‘ کے مطابق اسرائیلی صحافی ایوی سکارف نے بتایا کہ”اس رپورٹ کے مطابق زلفی بخاری موساد کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ یوسی کوہن سے ملاقات کیلئے اسرائیل گئے تھے۔“ انکا مزید کہنا تھا کہ ”یہ رپورٹ اسرائیلی فوج کے سنسر کی اجازت کے بعد شائع کی گئی ہے۔“
زلفی بخاری نے کہاکہ ”مضحکہ خیز بات ہے کہ پاکستانی اخبار اسرائیلی ذرائع کی بنیاد پر یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ میں اسرائیل گیا تھا اور اسرائیلی اخبار پاکستانی ذرائع کی بنیاد پر یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ میں اسرائیل گیا تھا۔ حیرت ہے کہ یہ خیالی پاکستانی ذریعہ کون سا ہے۔“
واضح رہے کہ گزشتہ سال زلفی بخاری کے خفیہ دورہ اسرائیل کی افواہیں اس وقت شروع ہوئی تھیں جب ایک خبر میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ وزیراعظم کے مشیر نے نومبر 2020ء میں اسرائیلی عہدیداروں سے تل ابیب ایئر پورٹ پر ملاقات کی تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ برطانوی پاسپورٹ پر ایک نامعلوم مشیر کو اسرائیلی وزارت خارجہ لے جایا گیا جہاں انہوں نے متعدد سیاسی عہدیداروں اور سفارتکاروں سے ملاقات کی اور پاکستانی وزیراعظم کا پیغام پہنچایا۔