لاہور (جدوجہد رپورٹ) صوبہ پنجاب کے شہر بہاولنگر میں 10 محرم کے مذہبی جلوس پر ہونے والے گرینیڈ حملے کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک جبکہ 35 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم پنجاب حکومت کے مطابق ایک شخص کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ ایک بچی کی حالت تشویشناک ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق یوم عاشور کا مرکزی جلوس جب شہر کی جیل روڈ پر ایک مسجد کے نزدیک پہنچا تو یہ حملہ ہوا۔ ’بی بی سی‘سمیت دیگر بین الاقوامی میڈیا اداروں کو پولیس کی جانب سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں اور نہ ہی قومی میڈیا پر اس واقع کو کچھ زیادہ اہمیت دی گئی۔
گرینیڈ حملے کے خلاف جلوس میں شامل افراد نے انتظامیہ اور پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولیس نے مطالبات کے باوجود جلوس کو مناسب سکیورٹی فراہم نہیں کی۔ شرکا اجلاس نے ہی واقع کے بعد 2 مشتبہ افراد کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا، عینی شاہدین کے مطابق جلوس ایک مسجد کے قریب پہنچا تو پولیس اور انتظامیہ قریبی اور مسجد کی چھتوں پر موجود نہیں تھے۔
جلوس کے شرکا نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ انتظامیہ چھپی ہوئی تھی اور اس واقع کے بعد بھی کوئی تعاون نہیں کیا جا رہا۔ مذہبی تہوار کی وجہ سے موبائل فون سگنل بند کئے جانے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور جلوس میں موجود لوگوں کے خاندانوں کو بھی اپنے پیاروں کی معلومات حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔