خبریں/تبصرے

افغانستان چھوڑنے والوں میں 60 فیصد بچے

لاہور (جدوجہد رپورٹ) نقل مکانی کرنے والے افغان شہریوں میں 60 فیصد کے قریب بچے شامل ہیں جبکہ طالبان کی طرف سے ملک چھوڑنے پر پابندی کے اعلانات کے بعد افغان شہریوں نے ایئر پورٹ کی جانب جانے کا ارادہ وقتی طور پر ترک کر دیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ رواں برس جن افغان شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے ان میں سے 60 فیصد کے قریب بچے ہیں۔ یو این ایچ سی آر کے دفتر سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق مئی سے اب تک 4 لاکھ سے زیادہ افغانوں کی بطور پناہ گزین رجسٹریشن کی گئی ہے۔

رواں برس گھر بار چھوڑنے والے افغانوں کی کل تعداد ساڑھے 5 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ ’بی بی سی‘ کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان شہریوں کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کرنے کے بعد کچھ افغان شہریوں کو بدھ کی صبح ایئر پورٹ کے راستے پر واقع شناختی چوکیوں پر روکا گیا ہے۔

دوسری طرف جن افغان شہریوں نے بدھ کوملک سے روانہ ہونا تھا انہوں نے بھی ملک سے باہر جانے کا ارادہ فی الحال ترک کر دیا ہے، انہیں خدشہ ہے کہ ایئر پورٹ جانے والے راستے پر ان کی زندگیوں کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ طالبان کے اعلان کے بعدیہ خدشات بھی پیدا ہو گئے ہیں کہ کابل ایئر پورٹ سے اڑنے والی کئی پروازیں شاید اب مسافروں کے بغیر ہی اڑیں گی۔

Roznama Jeddojehad
+ posts