لاہور (جدوجہد رپورٹ) معروف صحافی اسد علی طور نے اپنے ایک ویڈیو لاگ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کے بغیر کوئی میچ کھیلے دورہ ختم کر کے واپس جانے کے ذمہ دار وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی دستانے پہنے ہاتھوں کا کام ہے، جنہوں نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو واپس جانے کے حالات پیدا کئے، نیوزی لینڈ کی ٹیم کو یہاں کوئی تھریٹ نہیں تھا۔ تاہم پریس کانفرنس کے کچھ ہی دیر بعد پولیس کا جاری کردہ تھریٹ الرٹ منظر عام پر آ گیا۔ وزیر داخلہ کے ماتحت محکمہ کی جانب سے تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا لیکن انہیں اس کا علم ہی نہیں تھا۔
وہ تھریٹ الرٹ نیوزی لینڈ کے حکام اور انکے سفارتخانے تک پہنچا، جس کے بعد انہوں نے ٹیم کو واپس بلایا، اس لئے اس سب کے ذمہ دار شیخ رشید ہیں۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ دنوں سے تحریک طالبان پاکستان اندرون و بیرون ملک دوبارہ سے سرگرم ہو رہی ہے۔ کچھ دن پہلے ٹی ٹی پی کے ایک ٹریپ کی وجہ سے 7 فوجی اہلکار مارے گئے۔ ہر روز سرحد پار سے فائرنگ بھی کی جا رہی ہے۔ ٹی ٹی پی کی سرپرستی جو طالبان کر رہے ہیں ان کیلئے حکومت عالمی سطح پر حمایت مانگنے میں مصروف ہے۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی سے معاہدہ کرنے کی کوشش اور عام معافی کی آفر سمیت درج بالا وجوہات نے نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کی واپسی کی راہ ہموار کی۔
انکا کہنا تھا کہ احسان اللہ احسان کو اس موقع پر نہیں بھولنا چاہیے، انہوں نے بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم کے نام ایک پیغام میں کہا تھا کہ پاکستان مت جاؤ ٹی ٹی پی کوئی بڑا ٹارگٹ ڈھونڈ رہی ہے اور وہ آپ کو ٹارگٹ بنا سکتے ہیں۔ یہ وہی احسان اللہ احسان ہے جس کو جیل میں مہمان کے طور رکھا گیا، کوئی ٹرائل نہیں کیا گیا اور وہ فرار ہو کر بیرون ملک بیٹھ کر اب پول کھولتا پھر رہا ہے۔