لاہور (جدوجہد رپورٹ) آئی فون بنانے والی کمپنی ’ایپل‘ نے خاتون پروگرام منیجر کو نوکری سے برطرف کر دیا ہے جس نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے ساتھی ملازم خواتین کی ہراسمنٹ اور امتیازی سلوک کے خلاف تحریک کی قیادت کر رہی تھیں، جس وجہ سے انہیں نوکری سے برطرف کیا گیا ہے۔
جانیک پیرش نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ کمپنی نے ان پر معلومات عام کرنے کا الزام عائد کیا ہے جو سراسر غلط ہے۔ انکا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ کام کی جگہ پر سرگرمیوں کی وجہ سے انہیں برطرف کیا گیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ”میرے نزدیک یہ واضح طور پر انتقامی کارروائی لگتی ہے کیوں کہ میں ناانصافیوں، ہراسمنٹ کے خاتمے، مساوی تنخواہ سمیت کام کی جگہ کے حالات بہتر کرنے سے متعلق اپنے مالک سے بات کرتی تھی۔“
پیرش اور کچھ دیگر ساتھیوں نے اپنے کہانیوں کو سوشل میڈیا اور ایک ہفتہ وار ڈائجسٹ میں #AppleToo کے عنوان سے شائع کرنا شروع کر دیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ وہ کمپنی کے قواعد کا احترام کرنے میں محتاط تھیں اور کبھی بھی ایسی معلومات عام نہیں کیں جنہیں وہ خفیہ سمجھتی تھیں۔