خبریں/تبصرے

کانگو: آئی ڈی پی کیمپ پر مسلح ملیشیا کے حملے میں 40 سے زائد افراد ہلاک

لاہور (جدوجہد رپورٹ) شمال مشرقی جمہوریہ کانگو میں داخلی طور پر بے گھر افراد (آئی ڈی پیز) کے کیمپ پر ایک مسلح حملے میں 40 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ’الجزیرہ‘ کے مطابق کانگو کے اٹوری صوبہ میں دجوگو علاقے میں بہیما باد جیرے کے مقامی انتظامیہ کے ایک اہلکار رچرڈ ڈھیڈا نے بتایا کہ لالہ کیمپ پر حملہ پیر کی صبح سویرے ملیشیا گروپو کے ایک اتحاد کی طرف سے کیا گیا۔ جنگجوؤں کے اس اتحاد کو کوآرپریٹو فار ڈویلپمنٹ آف کانگو (CODECO) کہا جاتا ہے۔ یہ گروپ اپنی برادری لینڈو کو ایک اور نسلی گروہ ہیما اور کانگو کی فوج سے تحفظ فراہم کرنے کا دعویدار ہے۔

’اے ایف پی‘ کے مطابق رچرڈ ڈھیڈا نے بتایا کہ کیمپ پر حملے میں کم از کم 41 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ کیمپ اقوام متحدہ کے امن فوجی اڈے کی جگہ بلے سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ ایک عینی شاہد ماکی لومبے نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ اس نے 40 سے زائد لاشیں زمین پر پڑی دیکھیں۔ اس نے بتایا کہ وہ رات کے وقت بھاگ کر جان بچانے میں کامیاب ہو گیا تھا۔

سول سوسائٹی نمائندے ڈیزائرمالودرا کے مطابق ’انہوں نے گولیاں برسانا شروع کر دیں، بہت سے لوگوں کو ان کے گھروں میں جلا کر ہلاک کر دیا گیا، دوسروں کو چاقو سے مار دیا گیا۔‘ایک مقامی شہری حقوق گروپ کے سربراہ کے مطابق متاثرین کو اجتماعی قبر میں دفن کیا جائے گا۔

یہ حملہ مسلح گروپوں کے درمیان بات چیت کے چند دن بعد ہوا ہے۔ تاہم اس حملے کی ابھی تک کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ ماضی میں بھی ’CODECO‘ نے اکثر نقل مکانی کے کیمپوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اس گروپ نے گزشتہ سال بلے کے قریب ہی ایک اور کیمپ میں تقریباً 60 افراد کو ہلاک کیا تھا، یہ حملہ اس گروپ کے سب سے مہلک قتل عام میں سے ایک تھا۔

واضح رہے کہ مشرقی کانگو کے بیشتر حصہ پر درجنوں مسلح گروہوں کا راج ہے۔ یہ علاقائی جنگوں کا ایک سلسلہ ہے جو 1990ء اور 2000ء کی دہائیوں میں بھڑک اٹھی تھیں۔ اس ملک میں افریقہ میں آئی ڈی پیز کی سب سے زیادہ آبادی ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق کم از کم 5.6 ملین افراد لڑائی کی وجہ سے اپنے گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔

اٹوری میں رواں سال کے آغاز میں آئی ڈی پیز کی تعداد 1.5 ملین تھی، اس علاقے میں درجنوں جانیں لینے والے حملے عام ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ ارد گرد کے علاقوں میں مسلح تشدد کی وجہ سے 15 اپریل سے 15 مئی کے درمیان تقریباً 70 ہزار افراد اس علاقے میں پہنچے ہیں۔

گزشتہ ہفتے کوڈیکو کے جنگجوؤں نے صوبے کے مہاگی علاقے کے جوکوتھ میں فوج کی ایک پوزیشن پر حملہ کیا تھا، جس میں کم از کم 7 شہری ہلاک ہوئے تھے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts