شاعری

سرگوشیاں طاقت کی علامت ہیں

بیلا صبا سلہریا

حجاب بہ چہرہ، خاموش چیخیں
خواب آسمان کے بوجھ تلے دب گئے ہیں
کتاب بند ہے، دَر مقفل
اک راہ جو آزادی کی ہے
پتھروں سے اٹی پڑی ہے

آواز کچل دی گئی ہے
دل مگر گیت گا رہا ہے
نزار پروں پر امید اُ گ رہی ہے
ظلم قانون بن گیا ہے
مگر کمزوری بھی تو طاقت میں بدل گئی ہے

زنجیریں ٹوٹ گریں گی
دیواریں زمین بوس ہونی ہیں
صبح ِ روشن راہ تکتی ہے
قیامت کی تاریکی میں
امید کی کرن ابھرنی ہے

عورت کو پھر سے کھڑا ہونا ہے
کہ تقدس کا یہی تقاضہ ہے

ہر قدم میدانِ رزم کی تسخیر ہے
سرگوشیاں طاقت کی علامت ہیں
کہ سرگوشیاں نعروں میں ڈھلیں گی
خاموشی ٹوٹ جائے گی

(انگریزی سے ترجمہ: فاروق سلہریا)

Bella Saba Sulehria
+ posts