لاہور (جدوجہد رپورٹ) ترکی میں پولیس نے ایل جی بی ٹی کیو آئی پلس کے پرائڈ مارچ پر آنسو گیس اور کالی مرچ کا سپرے کیا۔ منگل کے روز دارالحکومت انقرہ میں یہ مارچ کیا گیا، مارچ میں شریک کم از کم 36 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق گزشتہ ہفتے بھی ترک حکام نے ایک بڑے پرائڈ مارچ پر ریاستی تشدد کے بعد 350 سے زائد افراد کو حراست میں لیا تھا۔
ایل جی بی ٹی کیو آئی پلس گروپوں کا کہنا ہے کہ استنبول میں گزشتہ ہفتے کے آخر میں 350 سے زائد افراد کو پرائڈ مارچ میں شرکت کرنے کے بعد گرفار کیا گیا۔ پرائڈ مارچ پر ترک حکومت نے پابندی عائد کر دی تھی۔
اتوار کے روز حراست میں لئے گئے افراد کو پیر کے روز رہا کر دیا گیا تھا۔
دوسری طرف ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کے تحت پابندی کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ ایل جی بی ٹی کیو آئی پلس کی مہم چلانے والے گروپ جون کے آخری ہفتے میں سڑکوں پر اپنے وقار اور وجود کا جشن مناتے ہیں اور ان مارچوں کو پرائڈ مارچ کا نام دیا جاتا ہے۔
’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس نے صحافیوں کو مارچ کرنے والوں کی گرفتاریوں کی فلم بندی اور فوٹو گرافی سے بھی رک دیا تھا۔
ترکی میں پرائڈ مارچ پر حالیہ عرصہ میں پابندی عائد کی گئی ہے۔ 2003ء سے ترکی میں پرائڈ مارچ منعقد کئے جا رہے تھے۔ 2014ء کے پرائڈ مارچ میں ایک لاکھ سے زائد لوگ استنبول کی سڑکوں پر نکلے تھے۔