خبریں/تبصرے

نابلس میں اسرائیلی فوج نے 10 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوج کے حملے میں کم از کم 10 فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

’الجزیرہ‘ کے مطابق بدھ کے روز فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ کم از کم 102 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 6 کی حالت تشویشناک تھی۔

صبح 10 بجے اسرائیلی فوج کی جانب سے درجنوں بکتر بند گاڑیوں اور خصوصی دستوں کیساتھ نابلس پر حملہ کرنے کے فوراً بعد وسیع پیمانے پر تصادم شروع ہو گیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے دو مطلوب فلسطینی جنگجوؤں حسام اسلم اور محمد عبدالغنی کے گھر کو گھیرے میں لینے سے پہلے شہر کے تمام داخلی راستے بند کر دیئے تھے، دونوں مبینہ جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا گیا۔

لائنز ڈین مسلح گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے حال ہی میں اعلان کردہ بلاتا بریگیڈز کے ساتھ چھاپے کے دوران اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپیں کیں۔ نوجوان فلسطینیوں نے فوجیوں کی بکتر بندگاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ فورسز اب نابلس شہر میں کام کر رہی ہیں، تاہم انہوں نے تفصیلات فراہم نہیں کی۔ عینی شاہدین نے بیان کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ فورسز گھروں میں موجود لوگوں پر گولیاں چلا رہی تھیں۔

فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس طرح کام کر رہا ہے کیونکہ اس کا جوابدہ نہیں ٹھہرایا جا رہا ہے اور فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے۔

نابلس اور قریبی شہر جنین پرتشدد دراندازیوں کا مرکز رہے ہیں، جن میں اسرائیل نے پچھلے سال شدت پیدا کی ہے۔

فلسطینی صحافی مریم برغوتی کے مطابق یہ وہ شہر ہیں، جہاں مسلح مزحمت کا ارتکاز بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ مغربی کنارے کے دیگر علاقوں تک بھی پھیل رہا ہے، لیکن شیرڈین اور جینین بریگیڈ فلسطینی مسلح مزاحمت اور لڑنے والے نوجوانوں کے نئے گروپوں کا مرکز بنے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ایک ہدف بن گئے ہیں۔

+ posts