لاہور (جدوجہد رپورٹ) اگر گلوبل وارمنگ موجودہ رفتار کے ساتھ جاری رہی تو اگلی صدی کے آغاز تک عالمی حدت میں تین ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہو جائے گا، جس کی وجہ سے اس قدر شدید موسمی تبدیلیاں آئیں گی کہ 3.5 ارب لوگوں کو ہجرت کرنی پڑ سکتی ہے۔
سی این این کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک تازہ رپورٹ کے مطابق نائجیریا اور ہندوستان متاثر ہونے والے بد ترین ممالک میں سر فہرست ہوں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے کل رقبے کا 19 فیصد شدید گرم موسم کا شکار ہو جائے گا جس کی وجہ سے سیلاب، زراعت کا بحران اور معاشرتی خلفشار جنم لے سکتے ہیں اور بڑے پیمانے پر لوگ ماحولیاتی مہاجربن جائیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر اس اضافے کو نہ روکا گیا تو یہ چھ ہزار سالہ انسانی تاریخ کا بد ترین اضافہ ہو گا۔
ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق اگلی صدی کے آغاز تک ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ میں 143 ملین افراد ماحولیاتی مہاجر بن سکتے ہیں مگر یہ تازہ رپورٹ کہیں بڑا تخمینہ پیش کر رہی ہے۔
رپورٹ میں اس طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ تین فیصد عالمی اضافے کا مطلب ہے کہ اس میں سمندری سطح بھی شامل ہے، اگر صرف خشکی کو پیشِ نظر رکھا جائے تو عالمی حدت میں اضافہ 7.5 ڈگری سینٹی گریڈ بنتا ہے۔ رپورٹ مرتب کرنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ ایک سینٹی گریڈ اضافے کے نتیجے میں ایک ارب لوگ ماحولیاتی مہاجر بن جائیں گے۔