یہ دنیا ہے یا عالم بد حواسی

یہ دنیا ہے یا عالم بد حواسی
رنگ رکھنا یہی اپنا اسی صورت لکھنا
فاقہ کشوں کے خون میں ہے جوش انتقام
غربت، اقلیتوں کے مسائل اور عام لوگوں کی زندگی ان کی شاعری اور تصانیف کے موضوعات تھے۔
مرے خدایا میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں
ایک نئے موسم کا
کس کی آہٹ ہے خوابگینوں میں
بجلیوں سے مقابلہ تو کیا
جوان رات کے سینے پہ دودھیا آنچل
دل میں یوں روز انقلاب آئے